Sep ۲۳, ۲۰۱۹ ۱۴:۳۶ Asia/Tehran
  • امریکہ کی بےمثال تنہائی

صدر ایران نے کہا ہے کہ امریکا اس وقت اس طرح الگ تھلگ پڑگیا ہے کہ ماضی میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی ۔

صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے پیر کو نیویارک روانہ ہونے سے قبل تہران کے مہرآباد ایئر پورٹ پر صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ امریکا بری طرح الگ تھلگ پڑچکا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکل جانے کی دنیا کے اکثر ملکوں نے مذمت کی ہے ۔انھوں نے کہا کہ امریکا نے،ایٹمی معاہدے کے تعلق سے یورپی وعدہ خلافیوں پر ایران کے جوابی اقدام کا مسئلہ ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے آئی اے ای اے میں اٹھانا چاہا لیکن کسی نے بھی اس کو در خور اعتنا نہیں سمجھا ۔

صدر مملکت نے سعودی عرب کی تیل کی سرکاری کمپنی آرامکو کی تنصیبات پر یمن کے ڈرون حملے کے سلسلے میں ایران کے خلاف امریکا کی الزام تراشیوں کے بارے میں کہا کہ امریکا اس خطے اور مشرقی سعودی کے تیل سے مالا مال علاقوں کو پوری طرح اپنے تسلط میں لے لینا چاہتا ہے ۔

ڈاکٹر حسن روحانی نے اسی کے ساتھ اپنے ہرمز آشتی فارمولے کے بارے میں جس کو وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کرنے والے ہیں، کہا کہ اس فارمولے سے دنیا کو معلوم ہوگا کہ ایران خطے میں طویل المیعاد امن کا خواہشمند ہے ۔انھوں نے کہا کہ اس فارمولے میں قیام امن کے لئے خطے کے سبھی ملکوں کے تعاون کی بات کی گئی ہے ۔انھوں نے کہا کہ دو ہزار ایک سے امریکی فوجی اس خطے میں موجود ہیں لیکن وہ کبھی بھی یہاں امن قائم نہ کرسکے بنابریں اس علاقے کے مسائل علاقائی ملکوں کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی جانی چاہئے ۔

ٹیگس