Sep ۲۶, ۲۰۱۹ ۱۷:۰۴ Asia/Tehran
  • صدر روحانی سے  اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی ملاقات

صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے سیکریٹری جنرل انتونیوگوترش سے ملاقات میں امریکا کی اقتصادی دہشت گردی پر اقوام متحدہ کی خاموشی کی مذمت کی ہے اور امریکی دانشوروں اور خارجہ پالیسی کے ماہرین سے خطاب میں امریکا کی زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی کو ایرانی عوام کے اتحاد ویک جہتی کی تقویت کا باعث قرار دیا ہے

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوترش سے ملاقات میں ایرانی عوام کے خلاف امریکا کی اقتصادی دہشت گردی کے مقابلے میں اقوام متحدہ کی بے عملی پر تنقید کی اور کہا کہ ایرانی عوام ہر حال میں ان مشکلات پر پہلے والی مشکلات کی ہی طرح غلبہ حاصل کرلیں گے لیکن ایرانی عوام کے خلاف امریکا کے جرائم اور اقوام متحدہ کی خاموشی کا بدنماداغ تاریخ میں باقی رہے گا -

صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے علاقے کی حساس اور نازک صورتحال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آج فلسطین کے حالات انتہائی دشوار ہیں اور صیہونی حکومت روزانہ فلسطین، شام، لبنان اور عراق پر جارحیت کررہی ہے جبکہ اقوام متحدہ اس طرح کی جارحیتوں کے مقابلے میں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے -

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس طرح کی صورتحال اور رویّہ تبدیل ہونا چاہئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ صیہونی حکومت کی جارحیتوں اور جرائم پر خاموش نہ بیٹھے ۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوترش نے بھی اس ملاقات میں شام اور یمن کے مسائل کے حل کے تعلق سے ایران کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے ایران کے ساتھ اقوام متحدہ کے تعاون پر زور دیا اور صدر حسن روحانی کی جانب سے پیش کئے گئے ہرمز امن فارمولے کا خیرمقدم کیا - اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے نیویارک میں اپنے قیام کے دوران امریکا کی خارجہ پالیسی کے میدان میں کام کرنے والے نظریہ پردازوں اور دانشوروں سے خطاب کے دوران کہا کہ ایران کے خلاف امریکا کی غیر انسانی پابندیوں کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوگا - انہوں نے کہا کہ امریکی دباؤ کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ ایرانی عوام پہلے سے بھی زیادہ متحد اور پرعزم ہوگئے ہیں ۔

صدر مملکت نے جوہری معاہدے کو انتہائی بہترین معاہدہ اور اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی جانب سے جوہری معاہدے سے علیحدگی کے باوجود جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی نے اپنی متعدد رپورٹوں میں اس بات کی تائید کی ہے کہ ایران امریکا کے نکلنے کے بعد بھی جوہری قوانین کی پاسداری کر رہا ہے۔

صدر ڈاکٹرحس روحانی نے علاقے کی بحرانی صورتحال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یمن کے عوام پر وحشیانہ طریقے سے بم برسائے جارہے ہیں جو امریکہ اور یورپی ممالک نے جارح سعودی اتحاد کو دئے گئے ہیں صدرحسن روحانی نے سعودی عرب کی آئیل کمپنی آرامکو کی تنصیبات پر یمنیوں کی جانب سے ہونے والے حملوں کا الزام ایران پر عائد کرنے کے تعلق سے امریکا اور بعض مغربی ملکوں کی کوششوں کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ جن ممالک نے اس قسم کا الزام ایران پر عائد کیا وہ یمن کی جنگ میں غیر جانبدار نہیں ہیں اس لئے انھیں اس قسم کے الزامات عائد کرنے کا حق حاصل نہیں ہے۔

ٹیگس