Oct ۲۱, ۲۰۱۹ ۱۷:۴۵ Asia/Tehran
  • صیہونی حکومت علاقے کے لئے سب سے بڑا مسئلہ ہے: ایران

ایران کی حکومت کے ترجمان نے صیہونی حکومت کو علاقے کے لئے سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا ہے

اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کے ترجمان علی ربیعی نے پیر کو صیہونی حکومت کو مغربی ایشیا کے علاقے کے لئے ایک ناپسندیدہ عنصر اور مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکام کے موقف اور نظریات ایران اور خلیج فارس کے علاقے کے لئے کوئی اہمیت نہیں رکھتے۔

علی ربیعی نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں امریکہ کی حمایت اور صیہونی حکومت کی موجودگی سے بحرین کے دارالحکومت منامہ میں منعقدہ نام نہاد بحری - سیکورٹی کانفرنس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران علاقے کے بعض ممالک کو یاد دلانا چاہتا ہے کہ وہ کس طرح ایک ایسی حکومت کو شریک کر کے جس نے خلیج فارس میں بدامنی پیدا کر رکھی ہے ، اس علاقے میں سیکورٹی قائم کر سکتے ہیں؟

نام نہاد دو روزہ بحری سیکورٹی کانفرنس بحرین کے دارالحکومت منامہ میں پیر سے شروع ہوئی ہے اور اس میں سعودی عرب ، صیہونی حکومت ، متحدہ عرب امارات ، کویت اور عمان نے شرکت کی ہے۔حکومت ایران کے ترجمان علی ربیعی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ خلیج فارس کی سیکورٹی کے بارے میں ایسے افراد کس طرح کوئی فیصلہ کرسکتے ہیں جو اجلاس میں کھل کر اپنا تعارف بھی کرانے کی بھی پوری ہمت نہیں رکھتے کہا کہ صیہونی حکومت اس طرح سے مغربی ایشیا کے علاقے سے اس قدر دور اور  بیگانہ ہے کہ اس اجلاس میں اپنا نمائندہ خفیہ طور پر بھیجنے پر مجبور ہے۔

حکومت ایران کے ترجمان نے تاکید کے ساتھ کہا کہ خلیج فارس کی سیکورٹی علاقے کے ممالک کے بغیر ممکن نہیں ہے اور علاقے کی سیکورٹی سے ایران کو باہر نہیں رکھا جا سکتا۔ علی ربیعی نے اربعین حسینی کے شاندار پروگراموں اور ملین مارچ کے انعقاد میں عراقی عوام اور حکومت کی کوششوں کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ اربعین حسینی کے ملین مارچ نے علاقے اور دنیا کو واضح سماجی ، سیاسی ، ثقافتی اور مذہبی پیغام دیا ہے ۔

حکومت ایران کے ترجمان نے کہا کہ اربعین نے یہ موقع فراہم کیا ہے کہ ملت ایران و عراق ایک بار پھر علاقے میں اپنی مذہبی ، سماجی اور ثقافتی یکجہتی کا مظاہرہ کریں اور سامراج کی  متعین کردہ سیاسی و جغرافیائی سرحدوں کو پیروں تلے روند ڈالیں جو اس نے قوموں کے درمیان نسلی و مذہبی اختلافات ڈالنے کے لئے گذشتہ ایک صدی کے دوران کھینچا تھا۔

ٹیگس