ایران نے کی لبنانی عوام کے اتحاد و یکجہتی پر تاکید
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے لبنان کی موجودہ صورتحال اور اس ملک کے وزیر اعظم کے مستعفی ہونے پر رد عمل دکھاتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ لبنان کی حکومت اور عوام اتحاد و یکجہتی سے اس صورتحال سے کامیابی کے ساتھ نمٹیں گے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے دوست اور برادر ملک لبنان میں امن و استحکام کی برقراری پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی حکومت لبنان کی حکومت اورعوام سے یہ توقع رکھتی ہے کہ وہ اتحاد و یکجہتی سے اس صورتحال سے کامیابی کےساتھ نمٹیں گے اور حکومت عوام کے جائز مطالبات کوپرامن ماحول میں حل کرنے کی کوشش کرے گی۔
واضح رہے کہ لبنان کے وزیر اعظم سعد الحریری نے شدید احتجاج کے بعد کل اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔
سعودی عرب نے سعد حریری کے مستعفی ہونے سے قبل اعلان کیا تھا کہ اگر سعد حریری نے استعفا دیا تو وہ استعفے کی حمایت کرےگا۔
وزیراعظم سعد حریری نے ملک میں مظاہروں کے آغاز کے بعد سے دوسری بار ٹی وی کے ذریعے مظاہرین سے خطاب بھی کیا۔انہوں نے کہا کہ میں نے ملک کو خطرات سے بچانے کی ہمیشہ کوشش کی لیکن حالات اب بند گلی میں پہنچ گئے اس لئے میں اپنا استعفی صدر مملکت کو پیش کرنے جارہا ہوں۔
سعد حریری کو پہلی بار دسمبر دوہزار سولہ میں ملک کا وزیراعظم مقرر کیا گیا تھا۔ سعد حریری کو نومبر دوہزار سترہ میں دورہ سعودی عرب کے موقع پر یرغمال بھی بنایا گیا اور انہوں نے اپنے استعفے کا اعلان کیا تھا تاہم سعودی عرب سے نکلتے ہی استعفی واپس لے لیا تھا۔
مئی دوہزار اٹھارہ کے پارلیمانی انتخابات کے بعد سعد حریری کو ایک بار پھر کا بینہ بنانے کی دعوت دی گئی تھی اورکل سترہ ماہ بعد انہوں نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔
لبنان میں سترہ اکتوبر سے حکومت کی مالیاتی پالیسیوں اور اقتصادی صورتحال کے خلاف مظاہرے کیے جارہے ہیں۔