Oct ۳۰, ۲۰۱۹ ۱۰:۵۱ Asia/Tehran
  • شامی حکومت کی درخواست پر ایران بدستور وہاں رہے گا: ظریف

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ تہران و ماسکو جب تک شامی قوم اور حکومت چاہیں گی ان کے ملک میں موجود رہیں گے.

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ  محمد جواد ظریف نے کل رات جنیوا میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور ترکی کے وزیرخارجہ مولود چاووش اوغلو کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس وقت تک شام میں رہیں گے جب تک شامی حکومت چاہے گی۔ انہوں نے کہا کہ روس اور ایران شامی حکومت کی مرضی پر شام میں موجود ہیں.

محمد جواد ظریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ امریکی فوج تیل ذخائر کے تحفظ کے لئے شام میں موجود ہے کہا کہ امریکی صدر کم از کم امریکی اہداف کے بارے میں سچے ہیں ۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ شام کی آئینی کمیٹی کا قیام ایک چیلنجنگ عمل کا آغاز ہے اور کسی بھی طور اس پر غیر ملکی دباو نہیں ہونا چاہئیے اوراس کمیٹی کا تعلق صرف شامی عوام سے ہے اور تمام شامی باشندوں کو اس میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئیے۔

اس موقع پر روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے شام کے بحران کو سیاسی طریقے سےحل کرنے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ شام کی آئینی کمیٹی کا قیام شامی عوام کی بڑی کامیابی ہے۔ جبکہ ترکی کے وزیرخارجہ مولود چاووش اوغلو نے شامی مہاجرین کی اپنے ملک واپسی کو اہم قرار دیتے ہوئےشام کی  حاکمیت کے تحفظ پر تاکید کی۔

ٹیگس