ایران اور جاپان کے وزرائے دفاع کی ٹیلی فون پر بات چیت
Jan ۱۰, ۲۰۲۰ ۱۸:۵۰ Asia/Tehran
ایران کے وزیر دفاع نے خطے میں امن و آشتی اور ثبات و استحکام کے لئے، دہشت گرد امریکی فوج کے جلد از جلد انخلا کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی نے اپنے جاپانی ہم منصب تاروکونو سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی دہشت گرد فوج نے ایک ایسے وقت ایران کے جنرل قاسم سلیمانی کے کاررواں پر فضائی حملہ کرکے انہیں شہید کیا جب وہ عراق کے سرکاری دورے پر بغداد گئے تھے۔
ایران کے وزیر دفاع نے کہا کہ یہ ایسا دہشت گردانہ اقدام ہے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی کہ کسی ملک کی فوج نے کسی تیسرے ملک میں کسی ملک کے اعلی عہدیدار کو اس طرح دہشت گردی کا نشانہ بنایا ہو۔
انھوں نے کہا کہ یہ ریاستی دہشت گردی کی نمایاں ترین مثال ہے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا کے سبھی آزاد اور خود مختار ملکوں کو امریکا کی اس ریاستی فوجی دہشت گردی کی کھل کے مذمت کرنا چاہئے۔
انھوں نے کہ کہ مغربی ایشیا میں امریکا کی دہشت گرد فوج کی موجودگی کشیدگی اور عدم استحکام کا باعث ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کشیدگی کو ختم کرنے اور ثبات و استحکام کے قیام کے لئے اس خطے سے دہشت گرد امریکی فوج کا انخلا ضروری ہے۔
جاپان کے وزیر دفاع تارو کونو نے بھی اس ٹیلیفونی گفتگو میں کہا کہ ان کاملک مغربی ایشیا میں کشیدگی ختم کرانے اور امن و استحکام کے قیام میں تعاون کے لئے تیار ہے۔انھوں نے اسی کے ساتھ کہا کہ ان کے ملک نے علاقے میں امریکا کی قیادت میں فوجی اتحاد میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔