صدر ایران کے خصوصی ایلچی کی یوکرینی صدر سے ملاقات
Jan ۲۱, ۲۰۲۰ ۱۶:۰۲ Asia/Tehran
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے خصوصی ایلچی نے کیف میں یوکرین کے صدر سے ملاقات کی اور انہیں صدر ڈاکٹر حسن روحانی کا پیغام پہنچایا ہے۔
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کے خصوصی ایلچی اور ٹرانسپورٹ کے وزیر محمد اسلامی نے کیف میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کرکے انہیں صدر روحانی کا پیغام پیش اور طیارہ حادثے کے بارے میں اب تک انجام پانےوالی تحقیقات اور پیشرفت سے آگاہ کیا-
اس ملاقات میں ایران کے خصوصی ایلچی اور یوکرین کے صدر نے طیارہ حادثے سے متعلق تحقیقات اور جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ کے غم و اندوہ کا مداوا کرنے کے لئے تہران اور کیف کی مشترکہ کوششوں کو جاری رکھنے پر تاکید کی-
ملاقات میں یوکرین کے صدر نے کہا کہ ایران نے طیارہ حادثے کی تحقیقات کے بارے میں جو وعدے کئے تھے وہ پورے کئے ہیں۔
یوکرین کے صدر نے کہا کہ ایران کے صدر کے ساتھ ٹیلی فون پر جو باتیں ہوئیں اور تہران نے حادثے سے متعلق جو وعدے کئے تھے وہ سب پورے کئے ہیں۔ نہوں نے کہا کہ تہران نے یوکرینی ماہرین کو جائے حادثہ پر پہنچ کر تحقیقات میں شامل ہونے کے لئے ہر طرح کی سہولت فراہم کی جس کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے یوکرینی مسافروں کی شناخت آسان ہوئی اور ان کے لاشیں واپس یوکرین لانے میں مدد ملی-
یوکرین کے صدر نے کہا کہ تہران میں یوکرین کے مسافر طیارے کے حادثے کے بارے میں مزید تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔
گذشتہ آٹھ جنوری کو جس دن علی الصبح ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے عراق میں دہشت گرد امریکی فوج کی عین الاسد چھاؤنی پر کامیاب جوابی میزائلی حملہ کرکے امریکی فوجیوں کو بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان پہنچایا تھا اور پورے ایران کا ایئر ڈیفنس سسٹم ہائی الرٹ تھا تہران میں انسانی غلطی کے نتیجے میں یوکرین کا ایک مسافر طیارہ حادثے کا شکار ہوگیا جس میں سوار سبھی ایک سو چھہتر افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
اس حادثے کے بعد ایران کی مسلح افواج نے ایک بیان میں امریکی صدر کی طرف سے ایران کے باون مقامات پر حملوں کی دھمکیوں اور ایران کی فضائی حدود کے آس پاس امریکا کے جنگی طیاروں کی پروازوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ایک انسانی غلطی اور یوکرین کے مسافر طیارے کے اچانک ایران کے حساس فوجی مراکز کے قریب پہنچ جانے کے نتیجے میں یہ طیارہ ایک میزائل کا نشانہ بننے سے حادثے کا شکار ہوگیا۔
اس حادثے پر ایران میں عام سوگ کا اعلان کیا گیا اور رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سمیت ایران کے سبھی اعلی حکام نے حادثے پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو تعزیت پیش کی تھی۔ رہبرانقلاب اسلامی نے مسلح افواج اور دیگر متعلقہ اداروں کو حادثے کی مکمل تحقیقات کا حکم دیا ہے جو پوری قوت کے ساتھ جاری ہیں۔