امریکہ نے قاسم سلیمانی کو شہید کرکے خطے کے امن و استحکام کو نقصان پہنچایا
جینیوا میں قائم اقوام متحدہ کے یورپی دفتر میں ایران کے مستقبل مندوب نے کہا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کر کے امریکہ نے خطے کے امن و استحکام کو نقصان پہنچایا ہے۔
آئی آرآئی بی نیوز کے مطابق منگل کو جینیوا میں دوہزار بیس کی پہلی ترک اسلحہ کانفرنس ہوئی جس میں ایران کے نمائندے اسماعیل بقایی ہامانہ نے کہا کہ امریکہ نے جنرل قاسم سلیمانی اور انکے ساتھیوں کو نشانہ بنا کر خطے کے امن و استحکام پر ایک ہولناک ضرب لگائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے اپنے اس اقدام سے انسانی حقوق و تمدن کا مذاق اڑانے کے ساتھ ساتھ تمام بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑا کر رکھ دی ہیں۔
اسماعیل بقایی ہامانہ کا کہنا تھا کہ مغربی ایشیا میں ہونے والے بلوے، قتل عام، عدم استحکام، بد امنی اور اختلافات کی بنیادی وجہ امریکی دہشتگردوں کی موجودگی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ کسی ملک میں اس کے سرکاری مہمان کو شہید کرنے پر مبنی امریکہ کے غیر قانونی اقدام پر خاموشی اسے اور زیادہ گستاخ بنا دے گی۔
انہوں نے ترک اسلحہ کانفرنس کے شرکا سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکہ کے غیر قانونی اور دہشتگردانہ اقدامات کا مقابلہ کریں۔
اسماعیل بقایی ہامانہ نے امریکی سفیر کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تم نے ہمارے ایک قومی ہیرو کو شہید کرکے اسے ختم کرنے کی کوشش کی لیکن وہ اب ہمیشہ کے لئے ایرانی عوام کے دل و دماغ میں بس چکا ہے اور ظلم و ستم سے مقابلے اوراستقامت کی ایک مثال بن گیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر کے براہ راست حکم سے امریکہ کے باوردی دہشتگردوں نے بغداد ایئرپورٹ کے قریب ایک کارروائی کر کے محاذ استقامت کے عظیم کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو انکے ساتھیوں کے ہمراہ شہید کر دیا تھا۔امریکہ کے اس اقدام کو دنیا کے بہت سے ممالک نے ایک غیر قانونی اور دہشتگردانہ اقدام قرار دیا تھا۔