ایران نے شہید عبدالعلی مزاری کی برسی کے پروگرام پر حملے کی مذمت کی
ایران کی وزارت خارجہ نے کابل میں شہید عبدالعلی مزاری کی 25ویں برسی کے پروگرام میں دہشتگردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس حملے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین اور زخمیوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سیدعباس موسوی نے کابل میں شہید عبدالعلی مزاری کی برسی کے پروگرام میں دہشت گردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حادثے کے شہیدوں اور زخمیوں کے اہلخانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
اس سے قبل کابل میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتخانے نے بھی جمعے کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے - کابل میں واقع ایرانی سفارتخانے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ شہید مزاری کی برسی کے پروگرام میں دہشت گردانہ حملہ، افغانستان کے عوام کے اتحاد کو نقصان پہنچانے کے تعلق سے دشمنوں کی سازش کو کامیابی نہیں دلا پائے گا۔
اس پروگرام میں افغانستان کے سابق صدر حامد کرزائی اور سابق ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ بھی موجود تھے جو اس حادثے میں بال بال بچ گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ دہشتگردانہ کارروائی ایک خودکش حملے کی صورت میں ہوئی جس کے بعد دہشت گردوں اور سیکورٹی فورس کے اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا بھی تبادلہ ہوا - دہشت گرد گروہ داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے -
گذشتہ برس بھی شہید عبدالعلی مزاری کی برسی کے پروگرام میں دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا اور اس حملے کی ذمہ داری بھی داعش نے قبول کی تھی -
واضح رہے کہ کابل میں شہید عبدالعلی مزاری کی برسی کی مناسبت سے منعقد ہونے والے پروگرام پر دہشت گردوں نے حملہ کیا جس میں تقریبا 23 افراد جاں بحق اور 33 زخمی ہو گئے۔