عالمی ادارہ صحت نے ایران کو کامیاب ملک قرار دیا
تہران میں مقیم عالمی ادارہ صحت کے نمائندے نے ایران کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے انسداد کورونا کے میدان میں اچھی پیشرفت کی ہے۔ دوسری جانب ایران کے وزیر صحت سعید نمکی نے انسداد کرونا کے حوالے سے عالمی اتحاد اور بین الاقوامی تعاون کو حیاتی قرار دیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے نمائندہ تہران کرسٹوف ہمل مین نے ویڈ کانفرنس کے ذریعے منعقدہ ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر کہا کہ ایران نے انسداد کورونا کے حوالے سے اچھی پیشرفت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران کے ہیلتھ سسٹم نے سب سے اہم کام یہ انجام دیا ہے کہ ملک بھر میں کورونا ٹیسٹ کرنے والی لیبارٹریوں کی تعداد اور گنجائش میں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کا یہ اقدام کورونا کے مریضوں کی تشخیص میں تیزی لانے اور وائرس کے پھیلاؤ کا راستہ روکنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
عالمی ادارہ صحت کے نمائندے نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے ابتدائی ایام میں دنیا کے دیگر ملکوں کی طرح ایران کے انتہائی نگہداشت کے شعبے کو بھی بہت سی مشکلات کا سامنا تھا لیکن اب یہ صورتحال تبدیل ہوگئی ہے اور ایران میں کورونا کے مریضوں کو مخصوص لازمی خدمات بلا وقفہ فراہم کی جارہی ہیں۔کرسٹوف ہمل مین کا کہنا تھا کہ پرسنل سیفٹی کٹس اور کورونا کے مقابلے کے لیے ضروری آلات وسائل کے حوالے سے دنیا بھر کے ممالک کو مشکلات کا سامنا ہے تاہم ایران میں یہ مشکلات نہ ہونے کے برابر ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے نمائندے نے کہا کہ ایران نے اس عرصے کے دوران ڈاکٹروں اور نرسوں کے مخصوص حفاظتی لباس، وینٹی لیٹر اور مصنوعی سانس فراہم کرنے والی دیگر مشنیوں کی تیاری کے حوالے سے اپنی پیداواری گنجائش میں زبردست اضافہ کیا ہے جبکہ کورونا ٹیسٹ کٹس دنیا کو برآمد بھی کر رہا ہے۔
دوسری جانب ایران کے وزیر صحت ڈاکٹر سعید نمکی نے بھی ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے اجلاس سے خطاب اور انسداد کرونا کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت کے تعاون کی قدر دانی کی ہے۔
ڈاکٹر سعید نمکی نے کورونا کے ہمہ گیر پھیلاؤ کے خلاف اجتماعی کوششوں کو مربوط بنانے کے سلسلے میں عالمی ادارہ صحت کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس عالمی ادارے کے خلاف بعض ملکوں کی جانب سے جرمانہ عائد کرنے کی دھمکیاں قابل مذمت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے جنرل ہیلتھ کے حوالے سے وسیع تر اقدامات انجام دے کر کورونا وائرس پر قابو پالیا ہے اور اس موذی بیماری سے مرنے والوں کی تعداد میں بے انتہا کمی واقع ہوئی ہے۔
ایران کے وزیر صحت نے انسداد کورونا قومی مہم کے تحت انجام پانے والے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پہلے مرحلے میں بپلک ہیلتھ کیئر کے مضبوط قومی نیٹ ورک کے ذریعے سات کروڑ اسی لاکھ لوگوں کی اسکریننگ کی گئی اور ان میں سے ضروری کیسوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں اسپتالوں سے رجوع کرنے والوں کی تعداد میں نمایاں حد تک کمی واقع ہوئی اور میڈیکل اسٹاف پر بوجھ کم ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے مرحلے کے آغاز سے اب تک ایسے تین کروڑ اسی لاکھ افراد کی اسکریننگ کی جارہی ہے جن کے کورونا میں مبتلا ہونے کے خطرات زیادہ پائے جاتے ہیں۔
ایران کے وزیر صحت سعید نمکی نے انسداد کرونا کے حوالے سے عالمی اتحاد اور بین الاقوامی تعاون کو حیاتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ کورونا کے علاج کے لیے ضروری دواؤں اور ویکسین تک پوری دنیا کے ملکوں کو منصفانہ بنیادوں پر رسائی فراہم کی جانا چاہیے۔