کثیر جانبہ عمل کا آخری مرکز بھی خطرے میں، آئی اے ای اے کو ایران کا انتباہ
اقوام متحدہ کے ویانا ہیڈکوارٹر میں ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی بڑھتی ہوئی ایران مخالف کوششوں پر سخت خبردار کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ویانا ہیڈکوارٹر میں ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے جمعرات کے روز ٹوئٹ کیا ہے کہ ویانا کثیر جانبہ رجحان کا تقریبا آخری محاذ و مورچہ ہے جو حالیہ چند برسوں کے دوران اپنی ماہیت کا تحفظ کرنے میں کامیاب رہا ہے۔انھوں نے خبردار کیا کہ ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی آئی اے ای اے نے اس ہفتے اگر ضروری دور اندیشی کا مظاہرہ نہ کیا تو یہ تنظیم بھی فراموشی کے سپرد کی جانے والی داستانوں اور قصوں میں تبدیل ہو جائے گی۔
اقوام متحدہ کے ویانا ہیڈ کوارٹر میں ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے اسی طرح آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز میں سعودی عرب کے مندوب کے دعوے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا۔کاظم غریب آبادی نے کہا کہ یہ دعوی نہایت بے تکا اور مضحکہ خیز ہے ۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب، علاقے میں ایران کو بحران کا باعث قرار دے رہا ہے جبکہ خود اس کے ہاتھ لیبیا، شام، عراق اور یمن کے بے گناہ عوام کے خون سے رنگین ہیں۔ انھوں نے اسی طرح ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز میں امریکی مندوب کے بے بنیاد دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران سمیت دنیا کے مختلف ملکوں کے خلاف یکطرفہ غیر قانونی اور ظالمانہ اقدامات اس بات کو بخوبی ثابت کرتے ہیں کہ واشنگٹن، عالمی قوانین اور بین الاقوامی انسانی حقوق کو ہرگز کوئی اہمیت نہیں دیتا۔
اقوام متحدہ کے ویاناہیڈ کوارٹر میں ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں غاصب صیہونی حکومت کے سفیر کے بے بنیاد بیان پر بھی کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے این پی ٹی کے سلسلے میں بین الاقوامی اصولوں سے اس غاصب حکومت کی روگردانی اور ہر طرح کے قانون و ضابطے کی خلاف ورزی نے اس ناجائز حکومت کے سامنے اس کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں رکھ چھوڑا ہے کہ وہ کھسیاہٹ میں صرف دوسرے ملکوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کرے۔