Jun ۰۹, ۲۰۲۵ ۱۲:۵۷ Asia/Tehran

صدرٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کےخلاف کیلیفورنیا میں مسلسل تیسرے روز بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے۔مظاہرے کے دوران پولیس اور مظاہرین میں سخت جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔ احتجاج کے باعث لاس اینجلس میں نیشنل گارڈ تعینات کردی گئی ہے جبکہ انفنٹری بریگیڈ کی لڑاکا ٹیم نے پوزیشنیں سنبھال لی۔

سحرنیوز/دنیا: غیر ملکی نشریاتی اداروں کے مطابق، فوجی گاڑیوں کی بڑی تعداد "ہال آف جسٹس" اور "سٹی ہال" کے سامنے تعینات کردی گئی ہیں۔ لاس آنجلیس میں نیشنل گاڑد کی تعیناتی کے ذریعے مہاجروں اور تارکین وطن کے خلاف ٹرمپ انتطامیہ کا کریک ڈاؤن اور مظاہرین کو کچلنے کی کارروائیوں کے باوجود ہزاروں کی تعداد میں تارکین وطن نے احتجاجی مظاہرے مسلسل تیسرے روز بھی جاری رکھے تارکین وطن نے لاس آنجلس شہر کے مرکز میں سٹی ہال کے سامنے اجتماع کیا اور پولیس اہلکاروں کے حملوں کو فوری طور پر روکے جانے کا مطالبہ کیا فیڈرل پولیس مسلسل مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے اور انہیں منتشر کرنے کے لئے اشک آور گیس کا بھی بری طرح استعمال کررہی ہے جبکہ بڑی تعداد میں مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا گيا ہے۔
امریکی فیڈرل پولیس کے تشدد اور حملوں کے بعد بھی مظاہرین اپنے مطالبات کو لے کر سڑکوں پر موجود ہيں اور ان کی پولیس اہلکاروں سے جھڑپیں بھی ہورہی ہيں اور پورا لاس آںجلس شہر میدان جنگ میں تبدیل ہوگیا ہے۔
دوسری جانب ریاست کیلی فورنیا کے گورنر نے نیشنل گارڈ کو لاس اینجلس میں اتارنے کے ٹرمپ کے فیصلے پر شدید اعتراض کیا ہے کیلی فورنیا کے گورنر نیوسام نے کہا کہ ٹرمپ کا یہ اقدام محض دکھاوا اور طاقب کا بے جا استعمال ہے۔ لاس اینجیلس شہر کی میئر "کیرن باس" نے امریکی صدر کے اس فیصلے کو مکمل طور پر غیرضروری اور کشیدگی میں اضافے کا باعث قرار دیا جس پر ٹرمپ نے انہیں اور گورنر کیلی فورنیا کو نااہل اور ناکارہ قرار دیا۔ٹرمپ نے بھی دھمکی دی ہے کہ ان کے بقول بلوائیوں سے اس طرح نمٹا جائے گا جس طرح وہ اس کے لائق ہیں ٹرمپ نے کیلی فورنیا کے گورنر اور لاس آینجلس شہر کی میئر پر الزام لگایا ہے کہ دونوں امن و قانون کی برقراری میں ناکام رہے ہيں۔
حقیقت تو یہ ہے کہ ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران داخلہ اور خارجہ پالیسی کے تناظر میں جتنے وعدے کئے تھےابھی تک وہ کسی بھی وعدے کو پورا نہيں کرسکے اسی لئے وہ اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے مہاجروں کے حقوق کو پامال کررہے ہيں۔

ٹیگس