Jun ۲۲, ۲۰۲۰ ۲۰:۴۸ Asia/Tehran
  • افغان وفد کے دورہ ایران کا ایک مختصر جائزہ

افغانستان کا ایک اعلی سطحی سیاسی اور اقتصادی وفد اس ملک کے قائم مقام وزیر خارجہ کی قیادت میں ایران کا دورے پر ہے۔ افغان وفد کے حالیہ دورہ ایران کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان پائے جانے والے دیرینہ رشتوں اور تعلقات کو پہلے سے زیادہ مضبوط اور پائیدار بنانا ہے۔

ایران کی نگاہ میں افغانستان میں امن کا قیام انتہائی اہمیت کا حامل اور تہران کابل تعلقات کے استحکام  کے لیے ضروری  ہے۔ علاقائی صورتحال سے بھی اس بات کی نشاندھی ہوتی ہے کہ خطے کے ملکوں کو مشترکہ چیلنجوں اور خطرات کا سامنا ہے جن سے باہمی تعاون کے ذریعے ہی نمٹا جا سکتا ہے۔

خطے میں امریکہ کی مداخلت پسندانہ پالیسیوں اور افغانستان میں امریکی دہشتگردوں کی موجودگی نے علاقائی تعلقات کے فروغ میں لا تعداد رکاوٹیں کھڑی کر رکھی ہیں۔ دہشتگردی، بدامنی، منشیات کی پیداوار میں کئی گنا اضافہ اور پناہگزینوں کا نہ رکنے والا سلسلہ، افغانستان میں دہشتگرد امریکی فوج کی موجودگی کا ہی نتیجہ ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران پچھلے چالیس برس سے تیس لاکھ سے سال زائد افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے جنہیں صحت، تعلیم اور روزگار جیسی سہولتیں ایرانی شہریوں کی طرح فراہم کی جا رہی ہیں۔

اقتصادی لحاظ سے اسلامی جمہوریہ ایران افغانستان کی کافی مدد بھی کر رہا ہے اور اُس نے چابہار کی بندر گاہ کے ذریعے خشکی میں گھرے پڑوسی ملک  کو کھلے سمندر تک رسائی فراہم کر دی ہے۔ دونوں ملکوں کو ریلوے کے ذریعے ملانے کی غرض سے خواف اور ہرات کے درمیان ریلوے لائن بچھانے کے منصوبے پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔

ایران  اور افغانستان کے درمیان تعاون کے جامع سمجھوتے کی دستاویز بھی تیار کی جا رہی اور توقع ہے کہ آئندہ تین ماہ کے اندر اسے حتمی شکل دے دی جائے گی۔

افغانستان اسلامی جمہوریہ ایران کا پڑوسی ملک ہے اور دونوں کے عوام کے درمیان پائے جانے والے دیرینہ تہذیبی، لسانی اور مذہبی اشتراکات نے باہمی تعلقات کے فروغ کی مضبوط بنیادیں پہلے ہی فراہم کر رکھی ہیں۔   

اس پس منظر میں افغانستان کے اعلی سطحی سیاسی، اقتصادی اور سیکورٹی وفد کا دورۂ ایران، تہران کابل تعلقات کے فروغ کے حوالے سے تبادلہ خیال کا بہترین موقع ہے اور اس کے نتیجے میں مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کی امید کی جا رہی ہے۔

ٹیگس