Nov ۱۳, ۲۰۲۰ ۰۲:۱۳ Asia/Tehran
  • ملت ایران کے خلاف امریکہ کے غیر انسانی اقدامات میں ایک سال کی توسیع

ایران کے خلاف ہنگامی حالت سے مربوط قوانین ایک سال کے لئے لازم الاجراء قرار دے دئے گئے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے ایران کے خلاف ہنگامی حالت سے مربوط قوانین کو مزید ایک سال کے لئے لازم الاجراء قرار دے دیا ہے۔

اس سلسلے میں جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں اس بات کی یاد دھانی کرائی گئی ہے کہ صدر وقت امریکہ نے 14 نومبر سنہ 1979 کو ایک صدارتی آرڈینینس کے ذریعے ایران کے خلاف ہنگامی قانون کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کے ساتھ ہمارے تعلقات ابھی معمول پر نہیں آئے ہيں اور سنہ 1981 کے سمجھوتے پر عمل درآمد کا سلسلہ ابھی جوں کا توں برقرار ہے، بنابریں 14 نومبر 1979 کو ہنگامی حالت کے نفاذ اور جو دوسرے اقدامات اٹھائے گئے ہیں، ان کا سلسلہ 14 نومبر 2019 کے بعد بھی جاری رہے گا۔

وہائٹ ہاؤس نے اپنے اس تازہ بیان میں زور دیا ہے کہ موجودہ ہنگامی حالت 15 مارچ  1995 کے آرڈینینس سے  ہٹ کر ہے جو صدر بیل کلنٹن کے دور حکومت میں ایران کے تیل کی برآمدات میں توسیع کے عمل کو روکنے کے لئے جاری کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر جمی کارٹر نے 14 نومبر 1979 کو تہران میں واقع امریکی جاسوسی کے اڈے پر قبضے کے دس دن کے بعد اپنے ایک صدارتی فرمان کے ذریعے امریکہ میں موجود ایران کے اثاثوں کو ضبط کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

ٹیگس