ایران کے جوہری سائنسدان کے قتل میں تل ابیب ملوث ہے
المیادین نیوز ٹی وی چینل نے صیہونی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ تل ابیب ایرانی جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل میں ملوث ہے۔
المیادین ٹی وی چینل نے صیہونی میڈیا کے حوالے سے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کی وزارت برائے اسٹریٹجک امور کے سابق ڈائریکٹر یوسف کپرواسر کا کہنا ہے کہ فخری زادہ ایرانی جوہری پروگرام کے قاسم سلیمانی تھے اور ایسا واقعہ صرف تل ابیب اور واشنگٹن ہی کرسکتا ہے۔
المیادین نے اسرائیلی میڈیا کے حوالے سے صہیونی وزیراعظم نیتن یاہو کے بیان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو نے کہا تھا کہ میں نے اس ہفتے بہت کام کیے اور میں ان سب کے بارے میں بات نہیں کرسکتا ہوں۔
واضح رہے کہ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ٹوئٹ کرکے لکھا ہے کہ شہید فخری زادہ کے قتل میں اسرائیل کے ملوث ہونے کے اشارے ملے ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ دہشت گردوں نے ایران کے ایک اور سینئر سائنسداں کو شہید کر دیا۔ یہ بزدلانہ اقدام جس میں اسرائیل کے ملوث ہونے کے اشارے ملے ہیں، ناکامی کے بعد جنگ کی کوشش کی علامت ہے۔
واضح رہے کہ جمعے کو دو پہر 2 بج کر 40 منٹ پر ایران کے سینئرایٹمی سائنسداں محسن فخری زادہ کو دارالحکومت تہران کے نزدیک آبسرد نواحی علاقے کے ایک چوراہے پر ٹارگٹ کلنگ میں شہید کر دیا گیا۔