شہید فخری زادہ کے خون کا سخت انتقام لیا جائے گا، صدر ایران کا اعلان
صدر ایران حسن روحانی نے کہا ہے کہ دشمنوں کو جان لینا چاہیے کہ ایران کے بہادر عوام اور حکام کسی بھی مجرمانہ اقدام کا بھرپور جواب دینے کی طاقت رکھتے ہیں-
ہفتے کو انسداد کورونا قومی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر حسن روحانی نے ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادے پر دہشت گردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ اس وحشیانہ قتل سے واضح ہوگیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمن انتہائی اضطراب اور پریشانی کے دن گزار رہے ہیں۔ انہیں احساس ہوگیا ہے چند ہفتوں میں تبدیلیاں آ رہی ہیں لہذا وہ سمجھتے ہیں یہ چند ہفتے اہم ہیں اور ان سے زیادہ سے زیادہ ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
صدر ایران نے کہا کہ صیہونی حکومت سمیت ایرانی عوام کے تمام دشمنوں کو جان لینا چاہیے کہ ایران ، ترقی اور تحقیق کے راستے پر پوری رفتار کے ساتھ گامزن رہے گا اور ایرانی سائنسدان ملک کی سربلندی کے لیے بدستور کام کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی عوام کے بزدل دشمنوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ شہادتوں سے ایرانی جوانوں اور سائنسدانوں کے عزم و ارادے میں نہ صرف یہ کہ کوئی خلل واقع نہیں ہوگا بلکہ وہ پہلے سے بھی زیادہ مضبوط اور مصمم عزم و ارادے اور ثابت قدمی کے ساتھ شہید محسن فخری زادے اور دیگر شہدا کے راستے پر قدم آگے بڑھائیں گے اور برق رفتاری کے ساتھ سائنس و ٹکنالوجی کی چوٹیاں سر کرنے کی کوشش کریں گے۔
دوسری جانب یونیورسٹیوں اور دینی مدارس کے طلبہ نیز عوام کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے تہران میں اعلی قومی سلامتی کونسل کے دفتر کے سامنے اجتماع کرکے شہید جوہری سائنسدان کے قاتلوں سے انتقام لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
اعلی قومی سلامتی کونسل کے دفتر کے سامنے جمع ہونے والے مظاہرین نے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے اور شہید محسن فخری زادے کی راہ پر گامزن رہنے کا عزم ظاہر کیا۔ مظاہرین قاتلوں سے فوری اور سخت انتقام لینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ ایران کے معروف جوہری سائنسداں اور مسلح افواج کے ریسرچ اینڈ اینوویشن سینٹر کے سربراہ محسن فخری زادے جمعے کے روز تہران کے نواح میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں شہید ہوگئے تھے۔