ایران میں کورونا ویکسین کی انسانوں پر ٹیسٹنگ شروع، شہید فخری زادے کی کوششیں رنگ لائیں
ایران میں کورونا کو قابو کرنے کے لئے بنائے گئے سینٹر کے سربراہ ڈاکٹر علی رضا زالی نے ملک کے مشہور سائنسداں محسن فخری زادے کے قتل کی دہشت گردانہ اقدام کے طور پر مذمت کرتے ہوئے اس واقعے پر پوری قوم کو تعزیت پیش کی اور کورونا ویکسین بنانے کی جانب شہید فخری زادے اور ان کی ٹیم کی کوششوں کی قدردانی کی۔
ڈاکٹر زالی نے کہا کہ شہید فخری زادے اور ان کی ٹیم کی کوششوں سے ملک میں کورونا ویکسین بنانے کا پروجیکٹ آگے بڑھتے ہوئے اب انسانوں پر ویکسین کی ٹیسٹنگ کے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بات میں شک نہیں ہے کہ ایرانی قوم کے دشمن کا یہ دہشت گردانہ اقدام، ایرانی قوم کے سائنسدانوں کی ترقی اور کامیابیوں کو روک پانے میں ان کی ناتوانائی کی علامت ہے اور ملک میں ایسے سائنسداں ہیں جو خاموشی سے پورے عزم کے ساتھ وطن عزیز کو خودکفیل بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
ڈاکٹر علی رضا زالی نے کہا کہ شہید فخری زادے نے اپنی کامیاب زندگی ملک کی سائنسی، ٹکنالوجی اور سیکورٹی کے شعبے میں ترقی کے لئے خرچ کر دی۔ وہ دفاعی شعبے کے ساتھ ساتھ کورونا کے خلاف جد و جہد کرنے والوں میں سر فہرست تھے۔
انہوں نے شہید فخری زادے کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شہید فخری زادے اور ان کی ٹیم نے کوویڈ-19 کے پھیلاؤ کی حالت میں صحت عامہ کے شعبے کی مدد کی اور کورونا کا پتہ لگانے والی پہلی ایرانی کٹ بنائی جو عالمی اسٹینڈرڈ کے مطابق ہے۔
اس طرح اس سائنسداں نے ملک کا نام دنیا کے ان چنندہ ممالک کی فہرست میں شامل کرایا جو یہ پیشرفتہ کٹ بناتے ہیں۔