بجلی کی فراہمی کے پچیس منصوبوں کا افتتاح
صدر ایران حسن روحانی نے بجلی کی فراہمی کے متعدد منصوبوں کا آن لائن افتتاح کردیا ہے۔
ہمارے نمائندے کے مطابق صدر حسن روحانی نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ملک کے تین صوبوں خوزستان، خراسان رضوی اور سیستان و بلوچستان میں بجلی کی فراہمی کے پچیس منصوبوں کا افتتاح کیا۔ ڈاکٹر روحانی نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف امریکہ بلکہ دنیا میں کوئی بھی یہ نہیں سمجھ رہا تھا کہ ایرانی عوام ان مشکل حالات اور سخت ترین اقتصادی ، سیاسی اور نفسیاتی جنگ کا بخوبی مقابلہ کرپائیں گے ۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ پابندیوں کے باعث عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن تمام تر دباؤ کے باوجود کبھی بھی گیس پانی اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوئی اور پیٹرول نیز ڈیزل کی کمی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔انھوں نے کہا کہ انھیں حالات میں میڈیکل ، حفظان صحت ، روڈ اور ریلوے کے شعبوں میں بڑی تبدیلیاں اور کامیابیاں حاصل ہوئیں ۔ایران کے صدر نے کہا کہ شدید پابندیوں کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران نے کورونا کی روک تھام میں کامیاب کارکردگی کا مظاہرہ کیا ۔
واضح رہے صوبہ سیستان و بلوچستان میں جن منصوبوں کا افتتاح کیا گیا ان میں زاہدان اور شہر بم کے درمیان ہوی ٹرانسمیشن لائن، سراوان اور ایران شہر میں ہوا سے چلنے والے چھوٹے بجلی گھر اور صوبے کی صنعتوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے چار سو کلو واٹ کی ہائی پاور ٹرانسمیشن لائن شامل ہیں۔
صوبہ سیستان و بلوچستان کے میل نادر ونڈ بجلی گھر کے پہلے فیز اور ٹرانسمیشن لائن کے افتتاح سے افغانستان کو بجلی کی فراہمی کا امکان اور علاقے میں سرمایہ کاری کے لیے بنیادی ڈھانچہ بھی فراہم ہوگیا ہے۔
صدر ایران نے جمعرات کو صوبہ خوزستان کے پانچ شہروں اہواز، اندیمشک، شوش اور آغاجری میں بھی پانچ چھوٹے بجلی گھروں اور چار ٹرانسمیشن لائنوں کا افتتاح کیا۔
علاوہ ازیں صدر ایران نے صوبہ خراسان رضوری میں ایک سو ساٹھ میگاواٹ کے کمبائن سائیکل بجلی گھر کا بھی افتتاح کیا جس کے نتیجے میں صوبے کے مختلف شہروں میں بجلی کی فراہمی مستحکم ہوگی اور ممکنہ لوڈ شیڈنگ کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔