داعش کی شکست میں کلیدی کردار شہید قاسم سلیمانی کا رہا: بریگیڈیئر حیدری
اسلامی جمہوریہ ایران کی بری فوج کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل کیومرث حیدری نے کہا ہے کہ سپاہ قدس کے کماںڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی علاقے میں داعش دہشت گرد گروہ کی نابودی اور بیخ کنی میں اہم ترین اور کلیدی کردار کے مالک تھے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے کمانڈر نے کہا کہ کفر و الحاد اور دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کی تاریخ میں جنرل قاسم سلیمانی مثالی شخصیت بن کر سامنے آئے تھے جنہوں نے نہ صرف اپنی حیات بلکہ اپنی شہادت سے بھی عالمی سامراج کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ داعش دہشت گرد گروہ کے خلاف جنگ میں اور بھی قوتیں بر سر پیکار رہی ہیں مگر اس گروہ کے خلاف جدوجہد میں بنیادی کردار شہید جنرل قاسم سلیمانی کا رہا ہے جنہوں نے علاقے اور پوری دنیا میں داعش دہشت گرد گروہ کی نابودی کا پرچم بلند کیا۔
دوسری جانب عراق کے سابق وزیر اعظم نوری المالکی نے واضح کیا ہے کہ شہید جنرل قاسم سلیمانی نے علاقے کی شناخت بدلنے کے دشمن کے منصوبے کو پوری طرح ناکام بنا دیا۔
عراق کے سابق وزیر اعظم نوری المالکی نے کہا ہے کہ شہید سلیمانی نے قوموں اور تحریکوں کو یہ واضح پیغام دیا کہ وہ مزاحمت اور یکجہتی سے دشمن کے منصوبوں کو باآسانی ناکام بنا سکتی ہیں۔
عراق کے سابق وزیر نے کہا کہ شہید سلیمانی جیسے عظیم شخص کے خلاف کھلا ہوا جرم اس ملک نے کیا جو پوری دنیا میں آزادی اور جمہوریت کا نام نہاد علمبردار بنتا ہے۔
اس درمیان حزب اللہ کے سینئر عہدیدار سید ہاشم صفی الدین نے کہا ہے کہ کوئی بھی اس بات سے انکار نہیں کر سکتا کہ داعش کے خلاف جس شخص نے سب سے پہلے محاذ کھولا وہ شہید جنرل قاسم سلیمانی تھے۔
واضح رہے کہ رواں برس تین جنوری کو امریکی دہشتگردوں نے اپنے ملک کے صدر ٹرمپ کے براہ راست حکم سے ایران کی قدس بریگیڈ کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس کو ان کے ساتھیوں کے ہمراہ فضائی حملہ کر کے شہید کر دیا تھا۔
شہید جنرل قاسم سلیمانی عراقی حکومت کی سرکاری دعوت پر اس ملک کے دارالحکومت بغداد پہونچے تھے اور وہ حکومت عراق کے مہمان تھے۔