ایران کی ’اقتدار 99‘ بحری مشقوں کا شاندار آغاز
ایران کی بری فوج کی ’اقتدار ننانوے‘ نامی بحری مشقیں مکران کے ساحلوں اور شمالی بحر ہند کے وسیع علاقے میں شروع ہو گئی ہیں۔
ہنگامی بنیادوں پر انجام پانے والی ’اقتدار ننانوے‘ بحری مشقوں کے پہلے مرحلے میں کسی بھی جنگی صورتحال سے نمٹنے کی ریہرسل کی جا رہی ہے۔ اس مرحلے میں ایرانی بحریہ کے سرفیس اور انڈر سرفیس یونٹوں کے علاوہ بحریہ کا ایئر ونگ بھی حصہ لے رہا ہے۔
مشقوں کے دوران ہنگامی بنیادوں پر تیار کیے جانے والے نقشے کے مطابق دشمن کی جارحیت سے نمنٹنے کی مشقیں انجام دی جا رہی ہیں۔ اس موقع پر سطح سے سطح پر مار کرنے والے مختلف قسم کے کروز بحری میزائل اور مقامی سطح پر تیار کیے جانے والے تارپیڈو استعمال کیے جا رہے ہیں جبکہ ساحل سمندر اور سمندر میں موجود بحریہ کے مختلف یونٹ خصوصی ہماہنگی کے ساتھ دشمن کی چالوں کو ناکام اور جاسوس طیاروں کی مدد سے فرضی دشمن کی نقل و حرکت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
اقتدار ننانوے فوجی مشقوں کے ترجمان ریئر ایڈمرل حمزہ علی کاویانی نے بتایا ہے کہ یہ مشقیں مکمل طور پر ہنگامی بنیادوں پر انجام پا رہی ہیں اور بحریہ کے تمام یونٹوں نے مختصر مدت میں مشقوں کے مقام پر پہنچ کر اپنی اپنی پوزیشنیں سنبھالی ہیں۔
اسی طرح ایران کا سب سے بڑا اور پہلا ہیلی کاپٹر بردار بحری جہاز ’ناو بندر مکران‘ بھی ایک تقریب کے دوران، باضابطہ طور پر بحریہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
ہیلی کاپٹر بردار بحری جہاز کی بحریہ میں شمولیت کی تقریب میں ایران کی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف میجر جنرل محمد باقری، ایران کی بری فوج کے کمانڈر میجر جنرل عبدالرحیم موسوی اور بحریہ کے کمانڈر ریئر ایڈمرل خانزادی بھی موجود تھے۔
ایران کے ہیلی کاپٹر بردار بحری جہاز کا مشن، راس الحد، خلیج عدن ، بحیرۂ احمر اور آبنائے باب المندب کے پورے علاقے میں سمندری سلامتی کا تحفظ کرنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ناو بندر مکران دراصل ایک سو اکیس ہزار ٹن کا ایک متحرک جزیرہ ہے جسے ایران کی بحریہ نے خطے کے سب سے بڑے ہیلی کاپٹر بردار بحری جہاز میں تبدیل کر دیا ہے۔
ایران کے ہیلی کاپٹر بردار بحری جہاز بین الاقوامی سمندری حدود میں سلامتی کے مشن انجام دینے والے ایرانی بحریہ کے مختلف فلیٹوں کو لازمی سپورٹ بھی فراہم کرے گا۔