Feb ۱۶, ۲۰۲۱ ۱۶:۱۹ Asia/Tehran
  • ایران و روس کی بحری مشقوں کا شاندار آغاز

ایران و روس دو ہزار اکیس بحری سیکورٹی بیلٹ پر مشتمل بحری مشقوں کا پہلا مرحلہ سمندر میں متعین دو اہداف کو دونوں ممالک کے جنگی بحری جہازوں سے نشانہ بنائے جانے کے ساتھ شروع ہو گیا۔

ایران پرس کی رپورٹ کے مطابق ایران اور روس کے جنگی بحری جہازوں نے منگل کی صبح شمالی بحر ہند کی طرف آگے بڑھتے ہوئے اپنی مشترکہ بحری فوجی مشقوں کے پہلے مرحلے کا آغاز کیا۔

ان بحری فوجی مشقوں کے پہلے مرحلے میں ایران کے جماران نامی جہاز شکن بحری جنگی جہاز کی زیرکمان ایران اور روس کے بحری جہازوں نے مختلف قسم کے ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے سمندر میں معین کئے جانے والے اپنے اہداف کو نشانہ بنایا۔

بحری فوجی مشقوں کے دوسرے مرحلے میں ان فوجی مشقوں میں شامل بحری یونٹوں کی منظم  اور منصوبہ بند کارروائیوں کے مطابق فوٹیکس نامی کارروائی انجام پائی اور علاقے میں موجود خطرے کا مقابلہ کرنے کے لئے بحری فوجی آپریشن کیا گیا۔

بحری فوجی مشقوں کے تمام مراحل میں ایرانی بحریہ کے ہیلی کاپٹروں اور فضائی یونٹ کی جانب سے مکمل طور پر نگرانی کا عمل انجام پاتا رہا۔

ایران و روس دو ہزار اکیس بحری سیکورٹی بیلٹ پر مشتمل مشترکہ بحری فوجی مشقیں جو منگل کے روز شروع ہوئی ہیں بدھ کے روز اپنے اختتام کو پہنچیں گی اور یہ فوجی مشقیں بحیرہ عمان سے شمالی بحر ہند کے سمندری علاقے میں انجام پا رہی ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران، کسی بھی ملک کی یکطرفہ پسندی کے خلاف ہے اس بنیاد پر علاقے میں سیکورٹی کے تعلق سے ایران کی پالیسی اجتماعی سیکورٹی کے اصول پر استوار ہے اور اسی کے تحت ہرمز امن منصوبے کی ایرانی تجویز بھی، جو علاقے کے تمام ملکوں کو پیش کی گئی ہے، اجتماعی سیکورٹی کے اصول پر ہی استوار ہے۔

امن و سلامتی اور ترقی جیسے دو عوامل کے پیش نظر دنیا کے تمام سمندری اسٹریٹیجک علاقے، عالمی اور اپنے معاشی ماحولیات کے مطابق ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں اور ان کو الگ الگ نظر سے نہیں دیکھا جا سکتا۔

اس رو سے بحری سیکورٹی کے تحفظ کی ضروریات کے پیش نظر اسلامی جمہوریہ ایران، بحری مشقوں کی مسلسل انجام دہی کے ساتھ اپنی بحریہ اور بحری بیڑوں اور بحری جہازوں کی آمادگی کو بڑھاتا رہا ہے۔

ٹیگس