Feb ۲۱, ۲۰۲۱ ۲۱:۱۶ Asia/Tehran
  • ایڈیشنل پروٹوکول پر عمل درآمد روکے جانے کی ضرورت پر تاکید

ایران کی مجلس شورائے اسلامی کے اراکین نے ایک بیان میں ایڈیشنل پروٹوکول پر رضاکارانہ طور پر عمل درآمد روکے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ایران کے پارلیمانی اراکین نے اتوار کے روز ایک بیان میں تاکید کی ہے کہ ایڈیشنل پروٹوکول پر تئیس فروری سے عمل درآمد بند کر دیا جائے گا اور آئی اے ای اے کے معائنے کا عمل صرف سیف گارڈ کی حد تک محدود ہو جائے گا۔

اس بیان میں پارلیمنٹ کے فیصلے کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس کے باوجود کہ ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی نے مختلف مواقع پر پندرہ بار اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے پر مکمل طور پر عمل کیا ہے مگر اس بات کا مشاہدہ کیا جاتا رہا ہے کہ ایرانی قوم کے دشمنون نے اپنے کسی بھی وعدے اور معاہدے پر عمل نہیں کیا ہے۔

ایران کے پارلیمانی ارکان نے تاکید کی ہے کہ ایران کے جوہری حق کے دفاع، معیشت کو فعال کرنے کے لئے ظالمانہ پابندیاں اٹھائے جانے پر ایران کے دشمنوں کو مجبور کرنے کے لئے یورینیئم کی بیس فیصد افزودگی کا عمل شروع کیا گیا ہے۔

ایران کی پارلیمنٹ نے تینوں یورپی ملکوں برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے ایٹمی معاہدے سے متعلق وعدوں پر عمل نہ کئے جانے پر ایک قانون کی منظوری دیتے ہوئے حکومت کو اس بات کا پابند کر دیا ہے کہ وہ امریکی پابندیاں جاری رہنے کی صورت میں آئی اے ای اے کے ساتھ اپنا تعاون محدود کردے۔

اس قانون کی چھٹی شق کی بنیاد پر ایران کی حکومت، اس بات کی پابند ہے کہ اس قانون کی منظوری کے بعد سے دو ماہ کے اندر ایٹمی معاہدے کی شق نمبر چھتیس اور سینتیس کے تحت الحاقی پروٹوکول  سے متعلق رضاکارانہ طور پر عمل درآمد کرنا بند کردے۔

ٹیگس