واحد معیار، ایٹمی سمجھوتے پر مکمل عمل درآمد ہے نہ ایک لفظ کم, نہ ایک لفظ زیادہ !
اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کے ترجمان علی ربیعی نے واضح کیا ہے کہ واحد معیار فریق مقابل کی جانب سے ایٹمی سمجھوتے پر مکمل عمل درآمد ہے نہ ایک لفظ کم اور نہ ایک لفظ زیادہ.
منگل کو ایران پریس کے نامہ نگار کے اس سوال کے جواب میں کہ ویانا مذاکرات کی بنیاد پر پابندیاں منسوخ ہوجائیں گی، ایرانی حکومت کے ترجمان نے کہا کہ ایران کو توقع ہے کہ پابندیاں اسی شکل میں ختم کی جائیں گی جس طرح ایٹمی سمجھوتے کے متن اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس میں کہا گیا ہے۔
علی ربیعی نے کہا کہ پابندیوں کے خاتمے کے سلسلے میں زیادہ تر اختلافات ختم ہوچکے ہیں اور تمام فریقوں کا اس پراتفاق ہے۔
خیال رہے کہ ایٹمی سمجھوتے کے مشترکہ کمیشن کا اجلاس آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں جاری ہے ۔
پیرکی شب بھی کمیشن کے وفود کے سربراہوں نے آپس میں بات چیت کی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے دوٹوک لفظوں میں واضح کر دیا ہے کہ وہ اسی وقت ایٹمی سمجھوتے کے مکمل نفاذ کی جانب واپس آئے گا جب امریکا، ایران مخالف تمام پابندیاں ختم کر دے گا اور ایران کو پابندیوں کی منسوخی سے متعلق اطمینان حاصل ہو جائے گا۔