صدارتی امیدواروں کے درمیان دوسرا ٹی وی مباحثہ
ایران کے نامزد صدارتی امیدواروں کے درمیان دوسرا ٹی وی مباحثہ اب سے تھوڑی دیر قبل ختم ہوگیا ۔
صدارتی امیدواروں کے درمیان دوسرا ٹی وی مباحثہ ، مقامی وقت کے مطابق شام پانچ بجے شروع ہوا اور رات آٹھ بجے تک جاری رہا ہے۔دوسرے ٹی مباحثے میں ایران کے ساتوں نامزد امیدواروں نے، ثقافتی، سماجی اور سیاسی معاملات کے بارے میں مختلف سوالوں کے جواب دیئے اور اپنے اپنے پروگراموں پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
صدارتی امیدوار سید ابراہیم رئیسی نے طبقاتی فاصلوں کو غلط اقتصادی پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیا اور وسائل کی منصفانہ تقسیم کا عزم ظاہر کیا۔ صدارتی امیدوار مہر علی زادے نے کہا کہ ایرانی عوام کی استقامت نے زیادہ سے زیادہ دباؤ کی امریکی پالیسی کو ناکام بنایا دیا ہے۔
صدارتی امیدوار عبدالناصر ہمتی نے کہا کہ وہ معیشت پر حکومت کی اجارہ داری کے مخالف ہیں۔ ایک اور نامزد صدارتی امیدوار قاضی زادہ ہاشمی نے ملک کے دفتری نظام کو تبدیل کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملکی اداروں کی تنظیم نو کریں گے۔
صدارتی امیدوار محسن رضائی کا کہنا تھا کہ ملک کی اقتصادی مشکلات کی جڑیں بہت گہری ہیں، ان کی حکومت کی ساری توجہ ملک کو غربت اور افلاس سے پاک بنانے پر مرکوز ہوگی۔ نامزد صدارتی امیدوار سعید جلیلی نے سیاسی دھڑے بندیوں کو بالائے طاق رکھنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ نمائشی اقدامات سے ملک کی کوئی مشکل حل نہیں ہوسکتی ہمیں، حقیقی منصوبہ بندی کرنا ہوگی۔
ایک اور صدارتی امیدوار علی رضا زاکانی نے کرپشن کو اہم ترین مشکل قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کرپشن کے خلاف بھرپور جنگ کریں گے اور وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنائیں گے۔
تین گھنٹے تک جاری رہنے والا یہ مباحثہ قومی نشریاتی ادارے کے مختلف ٹی وی اور ریڈیو چینلوں سے براہ راست نشر کیا گیا اور ایران کے عوام نے اس میں گہری دلچسپی لی اور اس پر اپنے اپنے خیالات کا بھی اظہار کرتے دکھائی دیے۔ نامزد صدارتی امیدواروں کے درمیان تیسرا ٹی وی مباحثہ ، ہفتہ بارہ جون کو ہوگا۔ایران کے صدارتی انتخابات اٹھارہ جون کو کرائے جائیں گے جس کے سات امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔