ایران کی ایٹمی تنصیبات میں تخریب کاری پر خاموشی، آئی اے ای اے کی غیر جانبداری پر سوالیہ نشان ، ایران
عالمی اداروں اور تنظیموں میں ایران کے مستقل مندوب نے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کے جابندارانہ رویئے کے بارے میں سخت خبردار کیا ہے۔
آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ایٹمی ہتھیاروں اور ایران کی ایٹمی تنصیبات میں تخریب کاری پر خاموشی نے، آئی اے ای اے کی غیر جانبداری پر سوالیہ نشان لگا دیئے ہیں۔
انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کی موجودہ رپورٹ اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ سیف گارڈ معاہدے کے تعلق سے ایران کی ایٹمی سرگرمیوں میں کوئی ابہام نہیں پایا جاتا۔
کاظم غریب آبادی نے کہا کہ گزشتہ کئی عشروں سے ایران کے ایٹمی پروگرام کو بے بنیاد دعووں کی اساس پر آئی اے ای اے میں جان بوجھ کر باقی رکھا جارہا ہے حالانکہ ایران میں ایٹمی مواد کے سول مقاصد سے انحراف کے بارے میں ایک بھی ثبوت موجود نہیں۔
ایرانی مندوب نے واضح کیا کہ گیارہ ستمبر دوہزار بیس کو ایران کی ایک ایٹمی سائٹ پر دہشت گردی کا واقعہ انسانی اور ماحولیاتی سانحے کا سبب بن سکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس تخریب کاری میں ملوث عناصر کو سزا ملنا چاہیے اور ان کا مواخذہ کیا جانا چاہیے۔
کاظم غریب آبادی نے کہا کہ اسرائیل اور عرب میڈیا نے ضمی طور پر ایران کی ایٹمی سائٹ پر کیے جانے والے دہشت گردانہ حملے میں صیہونی حکومت کے ملوث ہونے کی تائید کی ہے۔
ایران کے مستقل مندوب نے یہ با ت زور دے کہی کہ اسرائیل این پی ٹی سے باہر رہتے ہوئے، بھی آئی اے ای اے کے منشور کے مطابق تمام فوائد اور سہولتوں سے بہرمند ہے اور اس کی ایٹمی سرگرمیوں کی عالمی نگرانی بھی نہیں کی جاتی۔