ایرانی عوام اسلامی جمہوریت کے جشن میں شرکت کے لئے بے تاب
ایران کے صدارتی امیدواروں کی انتخابی مہم جمعرات کی صبح چھے بجے ختم ہوگئی ہے اور چوبیس گھنٹے کے اس خاموشی کے درمیان ایران کے عوام پوری سنجیدگی کے ساتھ صدارتی امیدواروں میں سے بہترین شخص کے انتخاب کے بارے میں حتمی رائے قائم کرنے میں مصروف ہیں۔ ایران کے عوام جمعہ 18 جون کو نئے صدر کے انتخاب کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔
ہمارے نمائندوں کے مطابق صدارتی انتخابات کے لیے امیدواروں کی انتخابی مہم اگر چہ ختم ہوگئی ہے لیکن سڑکوں اور شاہراہوں پر نصب امیدواروں کے بینر اور پہلے کارڈ جمعہ کو ہونے والے جشن جمہوریت کی یاد دہانی کرا رہے ہیں ۔ محض چند گھنٹوں کے بعد اسلامی جمہوریت کے جشن کا آغاز ہونے والا ہے اور ایرانی عوام حق رائے دہی کا استعمال کرکے، منصب صدارت کے لیے بہترین شخص کے انتخاب کے لیے خود کو آمادہ کر رہے ہیں۔
تین نامزد امیدواروں کے بیٹھ جانے کے اعلان کے بعد اب چار امیدواروں امیر حسین قاضی زادہ ہاشمی، عبدالناصر ہمتی، محسن رضائی اور سید ابراہیم رئیسی کے درمیان مقابلہ ہے۔ ایران کی گارجین کونسل یا شورائے نگہبان نے صدارتی انتخابات میں حصہ کے لیے سات امیدواروں کی اہلیت کی توثیق کی تھی جن میں سے علی رضا زاکانی، سعید جلیلی اور مہر علی زادے نے انتخابات سے دو روز قبل مقابلے سے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا تھا۔
ایران کے صدارتی انتخابات کے لیے پانچ کروڑ ترانوے لاکھ دس ہزار تین سو دس افراد ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔ عوامی مشارکت کو یقینی بنانے کے لیے ملک بھر میں سڑسٹھ ہزار پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں ۔ پولنگ صبح سات بجے شروع ہوگی اور رات بارہ بجے تک جاری رہے گی تاہم ضرورت پڑنے پر دو گھنٹے کی مزید توسیع کردی جائے گی۔
بیرون ملک مقیم ایرانی شہری بھی صدارتی انتخابات کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کرسکیں گے اور اس مقصد کے لیے ہندوستان ، پاکستان، ترکی، شام اور لبنان سمیت دنیا کے ایک ایک ملکوں میں ساڑھے چار سو کے قریب پولنگ مراکز قائم کیے گئے ہیں۔
ہندوستان میں مقیم ایرانی شہری دہلی، بمبئی، حیدرآباد، بنگلور، پونے اور آندھرا پردیش کے شہر راجہ مندری میں قائم ایران کے نمائندہ دفاتر میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرسکیں گے۔
پاکستان میں مقیم ایرانیوں کے لئے بھی اسلام آباد کے علاوہ لاہور، کراچی ، کوئٹہ، پشاور اور ملتان میں ایران کے صدارتی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے مراکز بنائے گئے ہیں۔
کینیڈا میں مقیم ایرانی شہریوں کے لیے امریکہ کی سرحدوں پر موبائل پولنگ بوتھ بھیجے گئے ہیں کیونکہ ٹورنٹو نے غیرجمہوری سوچ کا ثبوت دیتے ہوئے اپنے یہاں ایران کے صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔