Jun ۲۳, ۲۰۲۱ ۰۹:۱۲ Asia/Tehran
  • غیرملکیوں کے انخلاء کے بعد طالبان کے پاس طاقت کے استعمال کا کوئی جواز نہیں: ایران

ایران نے کہا ہے کہ افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کے انخلاء کے بعد طالبان کے پاس طاقت کے استعمال کا کوئی جواز نہیں رہ جاتا۔

اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر مجید تخت روانچی نے افغانستان کی موجودہ سکیورٹی صورتحال پر سخت اظہار تشویش کیا اور کہا اب افغانستان میں جو انتہا پسندی اور برادرکشی کے نئے سلسلے کی شروعات ہوئی ہے،اُسے تحمل کرنے کی طاقت نہ تو خود افغانستان میں ہے اور نہ علاقے اور دنیا میں۔

سفیر ایران نے افغانستان کے سلسلے میں سلامتی کونسل کے ہونے والے اجلاس میں غیر ملکی افواج کے انخلا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ غیر ملکی افواج کے افغانستان سے انخلا کے بعد طالبان کے پاس طاقت کے استعمال کا کوئی جواز نہیں رہ جاتا، اس لئے اسے فورا انتہا پسندی کو لگام دینا ہوگی اور ساتھ ہی یہ ثابت کرنا ہوگا کہ وہ طاقت کے استعمال کے بجائے عقل و منطق کے دائرے میں اپنے ہموطنوں کے ساتھ تعاون کے خواہاں ہیں۔

مجید تخت روانچی نے مزید کہا کہ غیر ملکی افواج  کے انخلا کے ساتھ ساتھ افغانستان کی فوج اور سکیورٹی فورسز کی موثر انداز میں حمایت و مدد لازمی ہے اور دہشتگردی سمیت متعدد جرائم کی جڑ منشیات کی پیداوار اور اسمگلنگ کی روک تھام کی غرض سے انکی تقویت ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران ہمیشہ افغانستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور وہ ایک بار پھر افغانستان میں سبھی فریقوں منجملہ طالبان سے اپیل کرتا ہے کہ وہ افغان عوام کے مفادات کو اپنے دیگر تمام مفادات پر ترجیح دیں۔

اُدھر ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی ایک ٹوئیٹ کر کے افغانستان میں فوری طور پر کشیدگی کو کم کرنے پر زور دیا اور ساتھ ہی افغانستان کی موجودہ صورتحال کے لئے امریکہ کو ذمہ دار قرار دیا جس نے اپنی نہایت غیرذمہ دارانہ پالیسیوں کے ذریعے افغانستان کو شدید نقصان پہونچایا ہے۔

خیال رہے کہ ان دنوں طالبان نے حکومتی فورسز کے خلاف اپنی مسلحانہ کاروائیوں میں شدت پیدا کر دی ہے اور وہ اب تک ملک کے کئی شہروں اور علاقوں پر اپنا قبضہ جما چکے ہیں۔

ٹیگس