غیر مصدقہ اطلاعات کی بنیاد پر جاری انسانی حقوق کی ہائی کمشنر کا بیان افسوسناک ہے: ایران
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے، ایرانی صوبے خوزستان کے بارے میں اقوم متحدہ کے انسانی حقوق کی ہائی کمشنر کے بیان کو اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادے نے انسانی حقوق کی ہائی کمشنر میشل بیشلے کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ خوزستان کے بارے میں ان کا بیان غلط معلومات اور الزام تراشیوں پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیرمصدقہ، من گھڑت اور غلط اطلاعات پر مبنی بیان پر افسوس ہی کیا جاسکتا ہے۔ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ خوزستان کے عوام کے مسائل کے حل کی غرض سے ایرانی حکام، عدلیہ، سکیورٹی اداروں اور ذرائع ابلاغ کی کوششوں اور اقدامات کو خاطر میں لائے بغیر، جاری کیے جانے والے بیان سے سیاسی محرکات کا پتہ چلتا ہے اور اس کی کوئی اہمیت نہیں رہتی۔
انہوں نے کہا کہ یہ بیان، انسانی حقوق کے کسی عالمی عہدیدار کے بیان سے زیادہ مخاصمانہ لب و لہجے کا حامل ایک سیاسی بیان معلوم ہوتا ہے۔ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ کسی بھی ملک کے آبی وسائل کے انتظام کے بارے میں اظہار رائے کرنا، نہ تو انسانی حقوق کمشنر کے دائرہ اختیار میں آتا ہے اور نہ ہی اس کے کسی ذیلی محکمے کو اس بارے میں بیان دینے کا حق حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ خوزستان میں پانی کا بحران، ایک جانب خشک سالی جیسے قدرتی عمل کا نتیجہ ہے تو دوسری جانب ایران پر مسلط کردہ پابندیوں کے نتائج میں سے ایک ہے جس کی وجہ سے تہران اس صوبے میں پانی کے بحران کو حل کرنے کے لیے لازمی ٹیکنالوجی کے حصول اور سرمایہ کاری سے قاصر رہا ہے۔