Feb ۰۷, ۲۰۲۲ ۱۹:۲۴ Asia/Tehran
  • جس سمجھوتے میں سبھی پابندیوں کا خاتمہ نہ وہ اچھے سمجھوتے کی بنیاد نہیں بن سکتا : شمخانی

ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نےکہا ہے کہ ایک اچھا سمجھوتہ اسی وقت ہوسکتا ہے جب سبھی پابندیاں ختم اور زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے والی پالیسوں کو ترک کردیا جائے گا۔

ایران اور گروپ چار جمع ایک کے درمیان پابندیوں کی منسوخی کے لئے ہونے والے ویانا مذاکرات ستائیس دسمبر دوہزاراکیس سے جاری پابندیوں کی منسوخ کی تصدیق اورآئندہ پھر پابندیاں نافذ نہ کرنے کی ضمانت ، ویانا مذاکرات کے عمل کے دوایسے اہم موضوعات ہیں جن پر ایران کی تاکید ہے۔

پروگرام کے مطابق ایک ہفتے کے وقفے کے بعد ویانا میں ایران اور گروپ چار جمع ایک کے نمائندوں کے درمیان پیر سے مذاکرات شروع ہوگئے ہیں۔

مذاکرات کاروں کے وفود ، گذشتہ دنوں سمجھوتے کا متن تیار کرنے اور بعض اختلافی موضوعات کے سلسلے میں فیصلہ کرنے میں مصروف رہے اور تقریبا تمام ملکوں کے وفود کو اعتراف ہے کہ بعض مسائل کی پیچیدگی کے باوجود امور آگے کی جانب بڑھ رہے ہیں اور مذاکرات میں پیشرفت جاری ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کمیشن کے سیکریٹری نے پیر کو آٹھویں دور کے مذاکرات کے جاری رہنے کے بارے میں ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات کے آٹھویں دور کے جاری رہنے کے لئے ایرانی مذاکراتی ٹیم کا ایجنڈا واضح ہے۔

ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے مزید کہا کہ ایسا سمجھوتہ جس میں زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے والی پالیسی ختم اور پابندیاں منسوخ نہ ہوں تو ایسے میں ایک اچھا سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔ اسلامی جمہوریہ ایران کا موقف ہے کہ فریق مقابل کے اندر پابندیوں کی منسوخی پر آمادگی کے لئے سنجیدگی جتنا زیادہ ہوگی اور پابندیوں کی منسوخی کے لئے ایران کے مدنظر طریقہ کار تسلیم کرنے کا عزم جتنا مضبوط ہوگا حتمی سمجھوتے کے حصول کے لئے وقت اتنا ہی کم صرف ہو گا۔

دوسری جانب ایران کی پارلیمنٹ کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کمیشن کے نائب سربراہ نے کہا ہے کہ ایٹمی مذاکراتی ٹیم نے کھل کر اعلان کیا ہے کہ وہ ایران کے خلاف ایٹمی پابندیوں کے مکمل خاتمے کی خواہاں ہے۔

ایران کی پارلیمنٹ میں خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ ابراہیم عزیزی نے پیر کو ارنا کو انٹرویو دیتے ہوئے پابندیوں سے چھوٹ کو ایران کے خلاف امریکہ کا نیا کھیل قرار دیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ کا خیال ہے کہ مذاکرات فریقین کے درمیان نیک نیتی پر مبنی ہونے چاہئیں اور ہم نے آج تک مذاکرات میں یورپ اور امریکی فریقوں کے درمیان نیک نیتی کا مشاہدہ نہیں کیا۔

ابراہیم عزیزی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ تمام ایٹمی پابندیوں کی منسوخی ویانا مذاکرات جاری رکھنے کی شرط ہے کہا کہ ایٹمی مذاکراتی ٹیم نے کھل کر اعلان کیا ہے کہ وہ ملت ایران کے خلاف پابندیوں کے مکمل خاتمے کی خواہاں ہے اور پابندیوں میں چھوٹ یا استثنا کا اعلان مکمل پابندیوں کے خاتمے کے ایرانی مطالبے کو پورا نہیں کرتا۔ 

ہمارا فیس بک پیج لائک کریں 

ہمیں انسٹاگرام پر فالو کریں 

ہمیں ٹویٹر پر فالو کریں 

ٹیگس