عصر ظہور ظلم و ستم کے خاتمے کا دور ہے، تہران کے خطیب نمازجمعہ
تہران کے خطیب جمعہ نے عصر ظہور کو عقلانیت اور عدل و انصاف کا دور قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس دور میں ظلم و ستم کا خاتمہ ہوجائے گا
پندرہ شعبان المعظم کا جشن پورے ایران میں انتہائی جوش و خروش کے ساتھ منایا جارہا ہے۔ اس دوران پورے ملک میں نماز جمعہ کے بھی اجتماعات شان و شوکت کے ساتھ منعقد ہوئے۔
تہران کے خطیب نماز جمعہ حجتالاسلام والمسلمین سید محمدحسن ابوترابی فرد نے نماز کے خطبوں کے آغاز میں منجی عالم بشریت حضرت امام مہدی عج کے یوم ولادت باسعادت کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ظہور کا زمانہ عقلانیت فقاہت انسانی معاشرے کی ترقی اور عدل و انصاف کا زمانہ ہوگا جب ظلم و ستم کا جڑ سے خاتمہ کردیا جائےگا۔
انہوں نے کہا کہ امام عصر کا حقیقی معنوں میں انتظار کرنے والوں کو اس طرح کے دور اور زمانہ کا انتظار کرنا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوری نظام پوری قوت کے ساتھ ظلم وستم کے مقابلے میں ڈٹا ہوا ہے اور اس پر جتنی ذمہ داری عائد ہے اس کے مطابق وہ ظلم کے خلاف جنگ کرتا رہے گا -
تہران کے خطیب نماز جمعہ نے کہا کہ ہم انتظار کے دور میں ہیں اور یہ دور انسانیت کے احترام اور انسانوں کی ترقی و کمال کا دور ہے کیونکہ امام مہدی کی عالمی حکومت پوری انسانیت کی ترقی کا راستہ ہموار کرے گی۔
تہران کے خطیب جمعہ نے کہا کہ ایران دنیا کے ہر شخص کے لئے احترام کا قائل ہے اور فلسطین اور مقبوضہ فلسطین کے بارے میں بھی رہبرانقلاب اسلامی کا یہی نظریہ ہے کہ جو لوگ باہر سے آکر فلسطین میں قابض ہوگئے ہیں وہ اپنے اپنے ملکوں کو لوٹ جائیں اور فلسطین کی تقدیر کا فیصلہ خود فلسطینیوں کو کرنے دیا جائے جس میں مسلمان عیسائی اور یہودی سبھی فلسطینی شہری شامل ہوں۔
تہران کے خطیب جمعہ نے سعودی حکومت کے ہاتھوں دسیوں متدین اور مومن شہریوں کو پھانسی دیئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے سعودی عرب کے حامی مغربی ملکوں کو مخاطب کیا اور کہا کہ تم لوگ جو انسانی حقوق کا دم بھرتے ہو کیوں اس ہولناک جرم کے بعد بھی سعودی عرب کی حمایت کرتے ہو ۔ انہوں نے اربیل میں موساد کے اڈوں پر سپاہ پاسداران کے کامیاب میزائلی حملے کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کو یہ جان لینا چاہئے کہ ایران جو کہتا ہے وہ کرکے دکھاتا ہے۔