شیراز کے نارنج پھل کی بدولت شاندار منظر
ایران کے صوبے فارس کے صدر مقام شیراز موسم بہار شروع ہوتے ہوئے نارنج پھل کے پھولوں اور اس کی خوشبو سے مہک اٹھتا ہے جس سے اس شہر میں چار چاند لگ جاتے ہیں اور اس شہر کی یہی فضا سیاحوں کے لئے نہایت جذاب و دلچسپ بن جاتی ہے۔
ایران پریس کے مطابق نئے ایرانی سال کے پہلے مہینے یعنی فروردین میں موسم بہار کے آغاز کے موقع پر ایران کے تاریخی شہر شیراز کی فضا نارنج کے پھل اور پھولوں کی خوشبو سے مہک اٹھتی ہے۔ اس پھل میں ایک خاص قسم کی خوشبو ہوتی ہے جو لوگوں میں بہت زیادہ پسند کی جاتی ہے اور اسی بنا پر لوگ اس موسم میں شیراز کا سفر کرتے ہیں ۔
شیراز کا یہی پھل اس شہر کی خاص سوغات بھی کہلاتا ہے۔ شیراز میں اس پھل کے باغات بہت زیادہ پائے جاتے ہیں جو اس شہر کے تاریخی ہونے سے قطع نظر شہر کو مزید قابل دید بناتے ہیں۔ درختوں میں لگے یہ پھل نہایت دلکش منظر پیش کرتے ہیں اور اس موسم میں یہ شہر اس پھل کی خوشبو سے معطر رہتا ہے، جبکہ حافظ شیرازی و سعدی شیرازی کی آرامگاہ واقع ہونے سے شعر و سخن کا یہ تاریخی شہر اپنی مثال آپ ہے۔ شیراز کے تاریخی مقامات کی بنا پر ایران کا یہ شہر ہمیشہ سیاحوں کی سیر و تفریح کا مرکز بنا رہتا ہے۔