افغانستان میں ایرانی سفارتخانے اور قونصل خانوں کی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے : ایران
ایران کے وزیر خارجہ نے افغانستان کی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی سے کل رات ہونے والی ٹیلی فونی گفتگو میں افغانستان میں ایرانی سفارتکاروں کی سیکیورٹی سے متعلق اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایرانی سفارتخانے اور قونصل خانوں کی سیکیورٹی یقینی بنائے جانے پر تاکید کی۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان میں گزشتہ چند روز کے دوران رونما ہونے والے دلخراش واقعات کے تناظر میں، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللهیان نے افغانستان کی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی سے کل رات ہونے والی ٹیلی فونی گفتگو میں افغانستان کے عوام کے ساتھ ھمدردی کا اظہار کیا اور کابل میں ایران کے سفارتخانے اور اسی طرح هرات، مزارشریف، قندهار اور جلال آباد میں ایران کے قونصل خانوں پر ممکنہ خطرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایرانی سفارتخانے اور قونصل خانوں کی سیکیورٹی سخت کرنے پر تاکید کی۔
افغانستان کے وزیر خارجہ نے اسی طرح اس ٹیلی فونی گفتگو میں عید الفطر کی مبارکباد دیتے ہوئے افغانستان کی سیکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور دونوں ملکوں کے تعلقات کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان دو قوموں کے عوام کے دشمن اس قسم کے تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش میں ہیں، تاہم میں آپ کو اطمینان دلاتا ہوں کہ افغانستان کی سکیورٹی فورسز، ایرانی سفارتخانے اور قونصل خانوں کی سیکیورٹی میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند روز کے دوران افغانستان کے دارالحکومت کابل، مزار شریف اور قندوز کی مساجد میں ہونے والے دھماکوں میں سیکڑوں افراد شہید و زخمی ہوئے۔ ان میں بیشتر دھماکوں کی ذمہ داری دہشتگرد تکفیری گروہ داعش نے لی تھی۔