ڈرون مشقوں کا دوسرا دن، ایران کی فضاؤں پر ڈرون طیاروں کا پہرہ
ایران کی بری فوج کی مشترکہ ڈرون مشقوں کے دوسرے روز ، درجنوں ڈرون طیاروں نے پروازیں بھری ہیں اور مختلف مشن انجام دیے ہیں۔ دوسری جانب علاقائی اور عالمی ذرائع ابلاغ نے ایران کی ڈرون مشقوں کو بڑے پیمانے پر کوریج دی ہے اور اسے امریکہ و اسرائیل کے لیے پریشانی کا باعث قرار دیا ہے۔
ایرانی فوج کی مشترکہ ڈرون مشقیں بدھ سے پورے ملک میں بیک وقت شروع ہوئیں اور جمعرات کو بھی جاری رہیں۔ ان مشقوں میں ایرانی فوج کے بری، بحری، فضائی اور ایئر ڈیفنس سمیت فوج کے تمام دستے حصے لے رہے ہیں۔
جنوبی ایران میں خلیج فارس اور بحیرہ عمان کے گرم پانیوں سے لیکر مشرقی، مغربی، شمالی اور وسطی ایران کے وسیع علاقے میں انجام پانے والی دو روزہ ڈرون مشقوں میں ایک سو پچاس ڈرون طیارے شریک ہیں جن میں جاسوسی اور ہتھیار بند دونوں قسم کے ڈرون طیارے شامل ہیں۔
مشقوں کے دوسرے دن ایرانی فوج کے حربی، عسکری اور نگرانی کرنے والے جاسوس طیارے اڑانیں بھر رہے ہیں اور ان کی کارکردگی کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ایرانی فوج کی ڈرون مشقوں کے آغاز کے ساتھ خطے کے ذرائع ابلاغ نے، اس روداد کو اپنی شہہ سرخیوں میں شامل کیا ہے اور ٹیلی ویژن چینلوں نے اس حوالے سے اپنے رپورٹروں کی ارسال کردہ رپورٹوں کے ذریعے اسے بھرپور کوریج دی ہے۔
الجزیرہ اور المسیرہ جیسے عربی چینلوں نے اپنی رپورٹوں میں ایرانی فوج کی بری مشقوں کے مختلف مراحل اور ان کے مقاصد کے بارے میں تفصیلی خبریں نشر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان مشقوں کا مقصد ممکنہ طور پر بیرونی خطرات کے مقابلے میں ایران کے دفاع کو مزید مضبوط بنانا ہے۔
المیادین اور المنار ٹیلی ویژن نے بھی ایرانی فوج کی ڈرون مشقوں کو نیوز کوریج دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مشقیں سرزمین ایران کے وسیع و عریض علاقے میں شروع ہوئی ہیں اور ان کا مقصد ایران کی دفاعی طاقت اور توانائی کا مظاہرہ کرنا ہے۔شامی ٹیلی ویژن چینل نے بھی ڈرون مشقوں کے حوالے سے اپنی ایک تفصیلی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایران بھر میں شروع ہونے والی ڈرون مشقوں میں مختلف اقسام کے ڈیڑھ سو کے قریب ڈرون طیارے حصہ لے رہے ہیں۔
العربی ٹیلی ویژن چینل نے ڈرون مشقوں کے بارے میں اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایران اپنی عسکری طاقت اور توانائی کو فوجی مشقوں کےذریعے آزما رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ پہلی بار ہے جب اس طرح کی مشترکہ مشقوں میں ایرانی فوج کے چاروں دستے حصہ لے رہے ہیں۔
امریکہ سے نشر ہونے والے عربی چینل الحرہ نے بھی ایرانی فوج کی ڈرون مشقوں کو اپنی کوریج میں شامل کیا ہے اور ایران کے غیر معمول ڈرون مشقوں کے عنوان سے ایک رپورٹ نشرکرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی فوج کی ڈرون مشقیں امریکہ اور اسرائیل کے لیے پریشان کن ہیں۔
انیس سو اڑتالیس کے مقبوضہ علاقوں کے فلسطینیوں سے وابستہ نیوز چینل عرب فورٹی ایٹ نے بھی، اس عنوان کے تحت کہ ایران نے بھرپور ڈرون مشقیں شروع کردی ہیں، اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ یہ مشقیں تل ابیب یونیورسٹی کے سیکیورٹی ریسرچ سینٹر کی اس رپورٹ کے دو روز بعد شروع ہوئی ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ ایران کے ڈرون طیارے اسرائیل کی سلامتی کے لیے بہت بڑے خطرے میں تبدیل ہوگئے ہیں۔
میڈل ایسٹ آن لائن نیوز ایجنسی نے بھی اس روداد کو اہمیت دیتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ مشقیں ایسے وقت میں انجام پارہی ہیں جب جنگ کے میدانوں میں ڈرون طیاروں کے استعمال میں غیر معمولی حدتک اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
فرانس پریس، رائٹرز اور جرمن نیوز ایجنسی، العہد، سوئیس انفو، شفق نیوز، الخلیج آنلائن، القبس، الایام، شروق نیوز، روزنامہ الاخبار، شرق الاوسط، رای الیوم، القدس، سومریہ نیوز چینل، سانانیوز ایجنسی، اور بہت سے دیگر ذرائع ابلاغ نے بھی ایرانی فوج کی مشترکہ ڈرون مشقوں سے متعلق خبروں کو نمایاں طور پر نشر کیا ہے۔