ایرانی عوام ایک بار پھر دہشت گردانہ حملے کا نشانہ بنے
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے نے کہا ہے کہ ایران دہشت گردی کو اس کی تمام شکلوں میں بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے حقیقی خطرہ سمجھتا ہے۔
سحر نیوز/ ایران: فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے امیر سعید ایروانی نے جمعرات کے روز سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو چاہئیے کہ وہ شیراز میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی عوام ایک بار پھر دہشت گردانہ حملے کا نشانہ بنے ہیں اور متاثرین میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
ایروانی نے کہا کہ ایران دہشت گردی کو اس کی تمام شکلوں میں بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے حقیقی خطرہ سمجھتا ہے۔
ایرانی ایلچی نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اب بہت زیادہ توقع کی جا رہی ہے کہ وہ ایران کے جنوبی شہر شیراز میں ہونے والے گھناؤنے جرم کی سخت مذمت کرے گی۔
اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوٹیرس اور عالمی ادارے کے ترجمان اسٹیفن دوجارک پہلے ہی حرم مطہر شاہ چراغ پر حملے کی مذمت کر چکے ہیں جس کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔
واضح رہے کہ ایک تکفیری دہشتگرد نے بدھ کے روز مقامی وقت کے مطابق شام 17 بجکر 45 منٹ پر حضرت شاہ چراغ کے روضے پر اچانک فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں اب تک 2 بچوں سمیت 15 افراد شہید اور 30 زخمی ہوگئے۔