برطانیہ اپنی حرکتوں اور غیر قانونی اقدامات سے باز رہے: ایران
تہران میں برطانوی سفارت خانے کے ناظم الامور ایران کی وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا۔
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے اعلان کے مطابق، برطانیہ کے مسلسل تخریبی اور مداخلت پسندانہ اقدامات اور بیانات پر رد عمل دکھاتے ہوئے تہران میں برطانوی سفیر کی غیر موجودگی میں برطانوی سفارت خانے کی ناظم الامور الزبتھ مارش کو مغربی یورپ کے ڈائریکٹر جنرل نے جمعرات کو وزارت خارجہ میں طلب کیا۔
وزارت خارجہ کے مغربی یورپ کے ڈائریکٹر جنرل نے برطانوی حکام کے بیانات اور موقف نیز ایران کے خلاف اس حکومت کی حالیہ پابندیوں کو غیر قانونی اور مداخلت پسندانہ اقدام قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے عوام نے اس ملک میں تشدد کو فروغ دینے میں برطانیہ کے کردار کو ابھی تک فراموش نہیں کیا ہے اور حیرت کی بات ہے کہ برطانیہ اس حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کرنے کے بجائے اپنے بے بنیاد الزامات کے سلسلے کو جاری رکھا ہوا ہے۔
مغربی یورپ کے ڈائریکٹر نے برطانوی حکام کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ ماضی کے تجربات سے سبق سیکھتے ہوئے صیہونی حکومت اور دہشت گرد گروہوں کے جال میں پھنسنے سے گریز کریں۔
مغربی یورپ کے ڈائریکٹر نے کہا کہ برطانیہ کی تباہ کن روش کا تسلسل قابل قبول نہیں ہے اور اس کا مقابلہ اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے یقینی طور پر مناسب اور موثر جوابی اقدامات سے کیا جائے گا۔
اس موقع پر برطانوی ناظم الامور نے کہا کہ وہ اپنے ملک کو اس صورتحال سے آگاہ کریں گی۔