Sep ۰۳, ۲۰۲۵ ۲۱:۱۸ Asia/Tehran
  • ترجمان وزارت خارجہ: اگرجے سی پی او  اے میں سب واپس آجائیں تو ہم بھی واپس آجائيں گے

ترجمان وزارت خارجہ اسماعیل بقائی نے روزنامہ گارڈین کے ساتھ اپنے خصوصی انٹرویو میں کہا ہے کہ اگر سب جامع ایٹمی معاہدے (جے سی پی او اے) میں واپس آجائيں تو ہم بھی اس کے لئے تیار ہیں۔

سحرنیوز/ایران: ترجمان وزارت خارجہ اسماعیل بقائی نے اس انٹرویو میں کہا ہے کہ جامع ایٹمی معاہدے کی حمایت میں سلامتی کونسل کی قرار داد موجود ہے جس کی تجویز امریکا نے پیش کی تھی اور یہ قرار داد برطانیہ اور فرانس سمیت  سلامتی کونسل کے سبھی اراکین نے متفقہ طور پر پاس کی تھی ۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اگر ان کی نیت سالم ہوتی تو وہ جامع ایٹمی معاہدے پر دوبارہ عمل درآمد کی کوشش کرتے ۔

انھوں نے اس انٹرویو میں کہا کہ آئی اے ای اے  کے ساتھ ہمارے مذاکرات جاری ہیں اور ایجنسی اور ہمارے تعاون کا نیا طریقہ کار طے ہونا  ضروری ہے۔  

 اسماعیل بقائی نے کہا کہ آئی اے ای اے کے سیاسی محرکات کے حامل طرز عمل کے پیش نظر یہ بات حقیقت پسندانہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہم اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کرسکتے کہ آئی اے ای اے کی آخری رپورٹ سے امریکا اور تین یورپی ملکوں نے ناجائز استفادہ کیا اور اس کی بنیاد پر قرار داد تیار کی جس میں انھوں نے دعوی کیا کہ ایران پابندی نہیں کررہا ہے۔  

  ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ البتہ یہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ مذکورہ قرار داد ہماری ایٹمی تنصیبات پر حملے کا کوئی قانونی جواز نہیں فراہم کرتی ، لیکن اس نے امریکا اور اسرائيل کے لئے جارحانہ فکر کی زمین ہوار کی اور انھوں نے قرار داد پاس ہونے کے چوبیس گھنٹے  کے اندر ایران کے خلاف جارحانہ جنگ شروع کردی۔

اسماعیل بقائي نے کہا کہ بہت سے ممالک اور شخصیات کام کررہی ہیں اور ہم دیکھ رہے ہیں کہ علاقے کے بہت سے لوگوں میں، پورے خطے میں کشیدگی پھیل جانے کی تشویش پائی جاتی ہے۔ بنابریں وہ حالات  بدتر ہونے کی روک تھام کی کوشش کررہے  ہیں۔

 اسلامی جمہوریہ ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے گارڈین کے ساتھ اپنے اس خصوصی انٹرویو میں اسی کے ساتھ  کہا  کہ ہم نے اتحاد و یک جہتی کے ساتھ اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کیا ۔

انھوں نے کہا کہ یہ جارحانہ اور ظالمانہ جنگ تھی  اور ہر ایران نے  اس حقیقت کو محسوس کیا کہ یہ غیر منصفانہ اور ظالمانہ جنگ ہے اور ہمیں بحیثیت قوم، متحد ہوکر اپنا دفاع کرنا چاہئے۔    

 

ٹیگس