May ۲۲, ۲۰۲۵ ۱۷:۰۵ Asia/Tehran
  • ڈرون کی دنیا کے بادشاہ ایران میں تین نئے ڈرون طیاروں کی رونمائی، کیوں ایران کے شاہد 136 کا مغرب نے لوہا مانا، ٹرمپ بھی ہوئے مرید

اسلامی جمہوریہ ایران کی بری فوج کے ڈپٹی کمانڈر نے کہا ہے کہ عمودی پرواز کرنے والے تین نئے ڈرون طیاروں کو رونمائی کی گئی ہے جو حالیہ دنوں میں فوج کے حوالے کئے گئے ہیں۔

سحرنیوز/ایران:جنرل نوزر نعمتی نے جمعرات کے روز مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف اور ان کے ہمراہ وفد کے 88ویں ڈویژن کے آپریشنل ہیڈ کوارٹرز کے دورے کے دوران  ایک تقریب کے موقع پر اس بات کی اطلاع دیتے ہوئے کہا  کہ ایران کا نیا ڈرون "ہما"  بارہ ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرتا ہے اور نائٹ ویژن کی صلاحیت کے ساتھ ہی وہ بغیر رن وے کے بھی ٹیک آف کر سکتا ہے اور الکٹرانک جنگ میں بہترین کارکردگی کا حامل ہے۔

انہوں نے تین نئے درون طیاروں کی خصوصیات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نئے دور کی جنگ میں ڈرون طیاروں کی کافی اہمیت ہے اور اسی لئے ایران اس پر خاص توجہ دے رہا ہے ۔

 

انہوں نے واضح کیا کہ یہ تمام ڈرون طیارے اور اس فوج کے لئے ضروری ساز و سامان ملکی ماہرین کی محنتوں اور ذہانت کا نتیجہ ہیں اور یہ سب فوج کے حوالے کر دیئے گئے ہيں تاکہ ضرورت پڑنے پر فوج فوری طور پر ہر قسم کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لئے آمادہ رہے ۔

واضح رہے حالیہ دنوں میں  امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کے ڈرون طیاروں کے بارے میں ایک بیان دے کر ہلچل مچا دی تھی۔

ٹرمپ نے مشرق وسطی کے اپنے حالیہ دورے میں کہا کہ کہ " میں نے ایک امریکی کمپنی سے کہا کہ مجھے بہت سے ڈرون طیاروں کی ضرورت ہے۔ ایران میں 35-40 ہزار ڈالر میں بڑے اچھے ڈرون طیارے بنائے جاتے ہيں ۔ وہ کمپنی دو ہفتے بعد میرے پاس آئی اور  ایک ڈرون طیارہ لے آئی جس کی لاگت 41 ملین ڈالر تھی۔ میں نے ان سے کہا میری مراد یہ نہيں تھی ۔ میرا مراد ان ڈرون طیاروں سے تھی جو 35-40 ہزار میں بنتے ہيں ۔ یہ ڈرون طیارے بے حد اچھے ، تیز رفتار، قاتل اور خوفناک ہوتے ہيں۔ "

        رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ ایرانی ڈرون طیارے میدان جنگ میں آزمائے ہوئے ہيں اور نہایت مناسب قیمت کی وجہ سے ہتھیاروں کے بازار میں ان کا خاص مقام ہے۔

شاہد-136

 

ایران کے ڈرون طیاروں میں " شاہد 136" کو عالمی شہرت حاصل ہے اور اس کا جو خودکش ماڈل ہے اس کی خصوصیات کسی دوسرے ڈرون طیارے میں نہيں پائی جاتيں۔

         ایران کا یہ ڈرون طیارہ 4 ہزار کیلومیٹر تک پرواز کر سکتا ہے ۔ ایران کا یہ خودکش طیارہ علاقے میں امریکہ کے تمام فوجی اڈوں کو نشانہ بنا سکتا ہے اسی طرح جزیرہ قبرص میں برطانیہ کا فوجی اڈہ بھی اس خودکش طیارے کی رینج میں ہے۔

        سائنٹیفک ریسرج وب سائٹ میں ڈینئل امپرونا نے اپنے مقالے میں لکھا ہے : " شاہد ماڈل کے ڈرون طیاروں کی مدد سے بے حد فاصلے سے بہت ہی باریک بینی کے ساتھ کسی بھی ٹارگیٹ کو نشانہ بنانا ممکن ہو گیا ہے۔"

        مقالہ نگار نے لکھا ہے: " شاہد 136 ڈرون طیارے نے دور سے حملے کے مفہوم کو ہی بدل دیا ہے۔ یعنی ماضی میں اس طرح کے حملے صرف مہنگے میزائلوں اور جنگی طیاروں سے ہی ممکن تھے لیکن اب یہ کام سستے ڈرون طیاروں سے ہو رہا ہے۔"

 

 

ٹیگس