Aug ۱۰, ۲۰۲۵ ۱۰:۰۵ Asia/Tehran
  • ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کی امید، ناروے ثالثی کے لیے تیار

ایران اور امریکہ کے درمیان ممکنہ مذاکرات کے لیے ناروے ثالثی کا کردار ادا کرسکتا ہے۔

سحرنیوز/ایران: ایران اور امریکہ کے درمیان جنگ کے بعد تعطل کا شکار ہونے والے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے ناروے کا نام ایک ممکنہ ثالث کے طور پر سامنے آیا ہے۔ 

تہران ٹائمز کے مطابق، باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک بالواسطہ مذاکرات پر آمادہ ہیں، جن میں جنگی نقصانات کے معاوضے کا معاملہ بھی ایجنڈے کا حصہ ہوگا۔ یہ مذاکرات رواں ماہ ہی شروع ہوسکتے ہیں۔

اس ہفتے ناروے کے نائب وزیرِ خارجہ اینڈریاس کراوک نے تہران میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سے ملاقات کی۔ اگرچہ باضابطہ اعلامیے میں ثالثی کا ذکر نہیں کیا گیا، تاہم مبصرین اس غیر اعلانیہ دورے کو اسی معاملے سے جوڑ رہے ہیں۔ ناروے ان چند مغربی ممالک میں شامل ہے جنہوں نے ایران کے خلاف اسرائیلی جنگ کی غیر مشروط مذمت کی۔

ادھر ایران کے اندر مذاکرات کے امکان پر مخالفت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سابق صدارتی امیدوار سعید جلیلی نے امریکہ سے دوبارہ بات چیت کو "سنہری بچھڑے" کی پوجا سے تشبیہ دی۔ 

وزیر خارجہ عراقچی نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی نئے مذاکرات کے لیے امریکہ کی جانب سے بات چیت کے دوران فوجی کارروائی نہ کرنے کی ضمانت ضروری ہے۔

حالیہ دنوں میں ایران نے نئی ڈیفنس کونسل کی تشکیل، دفاعی نظاموں کی مرمت و مضبوطی اور اسرائیلی جارحیت میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے انٹیلیجنس کارروائیوں میں تیزی لا کر یہ واضح کیا ہے کہ جنگ کا خطرہ اب بھی موجود ہے۔

ٹیگس