دنیا کے انقلابات کے اسباب
ہم نے بتایا تھا کہ ایران کے اسلامی انقلاب نے قومی اور عالمی سطح پر اپنے اثرات مرتب کئے ہیں ۔
عالمی سطح پر اس کے اثرات صرف تبدیلیوں تک ہی محدود نہیں رہے بلکہ اس نے انقلابات کے بارے میں رائج عالمی مواقف کو بھی بھی بہت زیادہ متاثر کیا ہے ۔ ایران کے اسلامی انقلاب نے کچھ عالمی نظریات کو بھی تبدیل کرنے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔
انقلابات کے بارے میں نظریات اور مواقف کو متعدد زمرے میں پیش کئے گئے ہیں جن میں کچھ معمولی ہیں جبکہ کچھ خاص نظریات ہیں ۔ انقلابات کے اہم تجزیہ نگاروں میں ایک تھیڈا اسکوسپل بھی ہیں انہوں نے موجودہ انقلابات کو چار حصوں میں تقسیم کیا ہے۔
پہلا حصہ مارکسزم نظریات ہے جس کے مطابق انقلاب آنے کا اصل سبب اقتصادی ہوتا ہے ۔ اس نظریہ کے مطابق انقلابات عام طور پر اقتصادی حالات کی وجہ سے آتے ہیں ۔
دوسرا نظریہ یہ ہے کہ انقلاب، معاشرے کی کسی خلا کی وجہ سے نہیں آتے بلکہ یہ حالات پر عوام کا رد عمل ہوتا ہے ۔
تیسرا نظریہ یہ ہے کہ نا انصافی اور عدم مساوات کو دور کرنے کے لئے انقلابات لائے جاتے ہیں ۔
چوتھا نظریہ یہ ہے کہ سیاسی اختلافات کی وجہ سے انقلابات رونما ہوتے ہیں ۔
تھیڈا اسکوسپل نے جو نظریات پیش کئے ہیں ان کی سب سے بڑی کمی یہ ہے کہ انقلابات کے رونما ہونے میں ثقافت اور مذہبی اسباب کی جانب کوئی اشارہ نہیں کیا گیا ہے ۔ اگر ایران کے اسلامی انقلاب پر غور کیا جائے تو یہ سبب واضح طور پر نظر آتا ہے ۔