شام: تکفیری دہشت گرد ملک کے قدیم تمدن کو ختم نہیں کر سکتے
Aug ۲۸, ۲۰۱۵ ۱۷:۳۴ Asia/Tehran
-
شام کے وزیر سیاحت بشر الیازجی
شام کے وزیر سیاحت نے کہا ہے کہ تکفیری دہشت گرد عناصر ہمارے ملک کی قدیم تاریخ اور سات ہزار سالہ تمدن کو ختم نہیں کر سکتے۔
شام کے قدیم اور تاریخی شہر تدمر میں دہشت گردوں کے ہاتھوں تاریخی مقامات اور آثار قدیمہ کی تباہی پر دارالحکومت دمشق میں ایک احتجاجی مظاہرہ ہوا جس میں شام کے وزیر سیاحت یشر الیازجی نے کہا کہ داعش جیسا ایک عارضی اور وقتی دہشت گرد گروہ شام کی قدیم تاریخ اور سات ہزار سالہ تمدن کو متاثر نہیں کر سکتا۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ آثار قدیمہ اور انسانیت کی تاریخ اور تمدن کی تباہی پر مذمتی بیان کافی نہیں ہیں بلکہ دنیا کے تمام عجائب گھروں کو احتجاجی طور پر کم از کم آج اپنی سرگرمیاں بند کر دیںی چاہییں۔
بشر الیازجی نے تدمر میں داعش کے ہاتھوں بعل شمین ٹیمپل کی تباہی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آج اس ٹیمپل کی تاریخ میں تکفیری دہشت گردی کے حملے کا اضافہ ہو گیا ہے اور اس کی تاریخ میں اس چیز کا بھی اضافہ ہو جائے گا کہ شامیوں نے اپنے علمی تجربات اور توان و طاقت سے اس کی تعمیرنو کی ہے-
بشر الیازجی نے مزید کہا کہ شام کا مستقبل اس ملک کی تاریخ اور ماضی کی مانند روشن ہو گا اور بعل شمین ٹیمپل بھی انسانیت اور دنیا کی تاریخ اور ذہن میں ہمیشہ جاوداں رہے گا۔ واضح رہے کہ داعش تکفیری گروہ نے گذشتہ دنوں تدمر شہر کے متعدد تاریخی آثار کو تباہ اور اس شہر میں شام کے مشہور تاریخ دان اور ماہر آثار قدیمہ خالد الاسعد کو قتل کر دیا تھا۔