بحران شام کے حل میں ایران سمیت تمام فریقوں کی شرکت کی ضرورت پر تاکید
-
بحران شام کے حل میں ایران سمیت تمام فریقوں کی شرکت کی ضرورت پر تاکید
یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے کہا ہے کہ بحران شام کے حل میں ایران سمیت تمام فریقوں کی شرکت ضروری ہے۔
یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے بحران شام کے حل میں ایران سمیت تمام فریقوں کی شرکت کو ضروری قرار دیا ہے۔
دوسری جانب قطر کے وزیرخارجہ نے شام میں سرگرم دہشت گردوں کی مالی حمایت کرنے کااعتراف کیا ہے - فیڈریکا موگرینی نے برطانوی اخبار گارڈین میں جمعرات کو شائع ہونے والے اپنے انٹرویو میں شام کے بارے میں جمعہ کو ہونے والے مذاکرات سے متعلق کہا کہ اہم نکتہ یہ ہے کہ متعلقہ فریقوں کو شریک کیا جائے۔
فیڈریکا موگرینی نے کہا کہ اگر یہ کام شروع کرنے کے لئے متعلقہ فریقوں کے ساتھ سیاسی ماحول پیدا ہوجائے تو تیزی کے ساتھ آگے کی طرف قدم بڑھایا جاسکتا ہے۔ یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ نے بحران شام کے حل میں روس کی شرکت کو بھی ضروری قرار دیا ہے۔
ادھر اطلاعات ہیں کہ شام کے بارے میں جمعہ کو ویانا میں ہونے والے مذاکرات میں چین اور عمان شرکت کریں گے ۔
دوسری جانب قطر کے وزیر خارجہ خالد العطیہ نے ایک بار پھر شام میں سرگرم دہشت گردوں کی مالی مدد پر تاکید کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق قطر کے وزیر خارجہ خالد العطیہ نے شام میں سرگرم دہشت گردوں کی مالی مدد کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ زمینی فوج شام بھیجنے کا قطر کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور ان کا ملک صرف بقول ان کے شام مخالف مسلح گروہوں کی مدد و حمایت جاری رکھے گا۔
قابل ذکر ہے کہ قطر کے وزیر خارجہ نے اس سے پہلے ایک بیان میں شام میں سرگرم دہشت گرد گروہ "احرارالشام" کی مدد و حمایت کا اعتراف کیا تھا۔ قطر کے وزیر خارجہ نے اس گروہ کو، جو شام میں عام شہریوں کو قتل کررہا ہے، شام کا ایک اعتدال پسند گروہ قرار دیا تھا۔
ادھر مصری نیوز ویب سائٹ الیوم السابع نے رپورٹ دی ہے کہ چین اور عمان جمعہ کو ویانا میں شام کے بارے میں ہونے والے مذاکرات میں شرکت کریں گے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے اعلان کیا جاچکا ہے کہ شام کے بارے میں جمعہ کو ہونے والے اجلاس میں اسلامی جمہوریہ ایران، مصر، قطر، لبنان، فرانس، امریکا، سعودی عرب، روس، ترکی اور یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی شرکت کریں گی۔