Nov ۰۶, ۲۰۱۵ ۱۶:۰۲ Asia/Tehran
  • عراق میں داعش کے خلاف فوجی آپریشن جاری، دہشت گردوں کو بھاری جانی و مالی نقصان

عراق میں داعش کے خلاف ملک گیر آپریشن جاری ہے۔ تازہ رپورٹوں کے مطابق عراقی افواج نے صوبہ الانبار اور صلاح الدین میں داعش پر کاری وار لگائے ہیں۔ اسی کے ساتھ عراقی کے سینئر سیاستداں اور سابق وزیر اعظم نوری المالکی نے داعش کے تعلق سے امریکا پر ایک بار پھر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

عراقی فوج کی مشترکہ کمان نے اعلان کیا ہے کہ مغربی صوبے الانبار کی الورار چھاونی میں انسداد دہشت گردی فورس کے خصوصی دستوں کے داخل ہو جانے کے بعد فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے صوبے کے مرکزی شہر الرمادی کے مغربی نواحی علاقے میں دہشت گردوں کے ٹھکانون پر شدید حملے کرکے درجنوں دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔

عراقی سیکورٹی فورس کے جوانوں نے شمالی الرمادی میں واقع ایک اہم اور اسٹریٹیجک پل پر بھی کنٹرول حاصل کر لیا ہے جس کے نتیجے میں الرمادی کے مرکزی علاقے کے لیے دہشت گردوں کی رسد رسانی کا راستہ مکمل طور پر بند ہو گیا ہے۔

عراقی مسلح افواج کی مشترکہ کمان کے مطابق فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوان الرمادی کے مرکزی علاقے کی جانب پیشقدمی کر رہے ہیں اور انہوں نے عالم لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر شہر سے باہر نکل جائیں۔

عراقی ذارئع کا کہنا ہے کہ فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوان الرمادی شہر کے مرکز کے قریب پہنچ گئے ہیں اور آئندہ چند روز کے اندر سے یہ بھی داعش کے دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا جائےگا۔
دوسری جانب عراقی سیکورٹی دستوں نے شمالی شہر تکریت میں ایک کارروائی کے دوران داعش دہشت گردوں کے درجنوں عناصر کو ہلاک اور ان کی متعدد گاڑیوں کو تباہ کردیا ہے۔
عراقی فوج اور عوامی رضاکاروں نے صوبہ صلاح الدین کے شہر سامرا کے قریب دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر توپ خانے سے گولہ باری کی ہے۔ اس بمباری میں کم سے کم اسّی داعشی دہشت گرد ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔اس کارروائی میں دہشت گردوں کے اسلحہ کے تین گودام بھی تباہ ہوئے ہیں۔

عرافوج نے الکرمہ اور اس کے اطراف کے علاقوں کی آزادی کے لیے جاری آپریشن کے دوران کم سے کم دس داعشی دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ عراقی فوج کی مشترکہ کمان کے جاری کردہ بیان کے مطابق عراقی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے صوبہ نینوا کے صدر مقام موصل میں بھی داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں دہشت گردوں کے اسحلے کا ایک گودام تباہ اور ان کے متعدد تربیتی مراکز تہس نہس ہو گئے۔

ادھر عراق کے حکومت قانون اتحاد کے سربراہ نوری مالکی نے کہا ہے کہ امریکہ دہشت گرد گروہ داعش پر حملہ کرنے کے بارے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ عراق کے حکومت قانون اتحاد کے سربراہ نوری مالکی نے رشیا ٹوڈے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ امریکہ دہشت گرد گروہ داعش کے اقدامات سے اچھی طرح باخبر ہے لیکن وہ اس گروہ پر حملے کے بارے میں سنجیدہ نہیں ہے اور وہ اس گروہ کے ٹھکانوں پر بمباری نہیں کرتا ہے۔

نوری مالکی نے کہا کہ داعش کے ٹھکانوں پر حملے کے سلسلے میں امریکہ کے سنجیدہ نہ ہونے کے باوجود روس، عراق اور شام میں سرگرم دہشت گرد گروہ داعش کے ٹھکانوں پر حملےکے بارے میں پرعزم ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم بغداد حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ماسکو کو عراق میں داعش پر حملے کی دعوت دے۔

نوری مالکی نے دہشت گرد گروہ داعش سے عراق کی نجات کے سلسلے میں عوامی رضاکار فورس کے اہلکاروں کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے بعض بڑے ممالک عراق کو تقسیم کرنے کے درپے ہیں۔

ٹیگس