Nov ۲۳, ۲۰۱۵ ۱۸:۱۰ Asia/Tehran
  • بحرین میں سیاسی قیدیوں پر تشدد بند کرانے کا مطالبہ
    بحرین میں سیاسی قیدیوں پر تشدد بند کرانے کا مطالبہ

ہیومن رائٹس واچ نے بحرین میں سیاسی قیدیوں پر تشدد بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ حکومت بحرین کے اس دعوے پر یقین نہیں کیا جاسکتا کہ قیدیوں کے خلاف پولیس تشدد کا سلسلہ بند کرادیا گیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق بحرین کے شاہ شیخ حمد بن عیسی آل خلیفہ نے سن دو ہزار گیارہ میں عالمی سطح پر تنقیدوں کے بعد جیلوں میں ایذارسانی کے واقعات کی تحقیقات کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔

اس کمیٹی نے نومبر دو ہزار گیارہ میں ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ گرفتار شدہ افراد کو تشدد اور ایذا رسانی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس رپورٹ کے بعد بحرین کی شاہی حکومت نے سن دو ہزار بارہ میں جیلوں اور تفتیشی مراکز میں تشدد اور ایذا رسانی کا سلسلہ بند کرانے کے لئے تین ادار ے بھی قائم کئے تھے۔

ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ حکومت بحرین کے قائم کردہ کسی بھی ادارے کی کارکردگی، اطمینان بخش نہیں ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق سن دو ہزار بارہ میں ایذارسانی کے صرف ایک مقدمے کی سماعت کی گئی اور یہ مقدمہ بھی سیاسی قیدیوں سے متعلق نہیں تھا۔ ہیومن رائٹس واچ نے حکومت بحرین سے مطالبہ کیا ہے کہ ایذارسانی کے واقعات کی تحقیقات کے لئے غیر جانبدار ماہرین پر مشتمل سول کمیٹی تشکیل دی جائے۔ اس بیان میں ہیومن رائٹس واچ کے نمائندوں کی جیلوں تک دسترسی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ بحرین کے عوام فروری دو ہزار گیارہ سے ملک میں سیاسی اصلاحات اور مکمل جمہوری حکومت کے قیام کے لئے مظاہرے کر رہے ہیں۔ مظاہرین کے خلاف بحرین کی شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں اور سعودی فوج کے تشدد کے نتیجے میں درجنوں افراد شہید اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔

شاہی حکومت کے خلاف جاری جمہوری تحریک کو دبانے کے لئے سعودی فوج کی حمایت یافتہ بحرینی پولیس نے ملک بھر میں حکومت مخالفین کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور اب تک ہزاروں بحرینی شہریوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ بحرین کی نمائشی عدالتوں نے درجنوں سیاسی کارکنوں کو سزائے موت کے علاوہ عمر قید کی سزائیں سنائی ہیں جبکہ سیکڑوں سیاسی کارکنوں کی شہریت بھی منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے۔

ٹیگس