نائیجیریا میں شیعہ مسلمانوں کا قتل عام قابل مذمت ہے: آیت اللہ اکبر ہاشمی رفسنجانی
تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سربراہ نے نائیجیریا کے شیعہ مسلمانوں کے قتل عام پر مبنی اس ملک کی فوج کے اقدام کی مذمت کی ہے۔
اسنا کی رپورٹ کے مطابق تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سربراہ آیت اللہ اکبر ہاشمی رفسنجانی نے ہفتے کے دن نائیجیریا کے شہر زاریا میں شیعہ مسلمانوں کے المناک قتل عام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ نائیجیریا کی حکومت اور فوج نے اس ملک کے شیعہ آبادی والے علاقے اور نائیجیریا کے شیعہ مسلمانوں کے رہنما شیخ ابراہیم زکزاکی کے گھر پر حملہ کر کے خاندان کے دوسرے افراد کے ساتھ ان کو خاک و خون میں غلطاں کیا ہے۔
تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سربراہ نے مزید کہا کہ نائیجیریا کی فوج اور حکومت نے ایسی حالت میں شیعہ آبادی والے علاقے پر حملہ کیا ہے کہ جب وہ دہشت گرد گروہ بوکوحرام کے خلاف، کہ جس کے بے شمار جرائم میں سے صرف ایک جرم دو سو کے قریب بے گناہ طالبات کے اغوا سے عبارت ہے، کارروائی کرنے سے قاصر ہے اور وہ اس سلسلے میں کمزوری کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ نائیجیریا کی حکومت اپنے ملک کے تمام شہریوں کی سلامتی اور حقوق کے سلسلے میں فوری طور پر اقدام کرے گی۔