شام کے بارے میں مذاکرات اقوام متحدہ کی نگرانی میں ہونے چاہئیں: ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان
اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ شام کے بارے میں قومی مذاکرات اقوام متحدہ کی نگرانی میں اور اس کے منشور کے تحت ہونے چاہئیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیرخارجہ حسین امیرعبداللہیان نے شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسٹیفن دی میستورا سے ٹیلی فونی گفتگو میں شام کے بحران اور شام سے متعلق مذاکرات کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا -
ایران کے نائب وزیرخارجہ نے اس ٹیلی فونی گفتگو میں کہا کہ شام کا بحران صرف اس ملک کی ارضی سالمیت، اقتداراعلی اور شامی عوام کی خواہشات کے احترام کے دائرے میں اور خود شامی گروہوں کے درمیان آپسی بات چیت سے ہی حل ہوگا -
انہوں نے کہاکہ شام کے مذاکرات میں شام کے ان مخالف سیاسی گروہوں کو شریک ہونا چاہئے جو ملک میں سیاسی طریقے سے مسائل کا حل چاہتے ہیں - انہوں نے کہا کہ اسی لئے اسلامی جمہوریہ ایران سمجھتا ہے کہ یہ مذاکرات اقوام متحدہ کی نگرانی میں اور اس کے منشورکے تحت انجام پائیں -
ایران کے نائب وزیرخارجہ نے اچھے اور برے دہشت گرد گروہوں کی تقسیم کئے بغیر سبھی دہشت گردگروہوں کی فہرست تیارکئے جانے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ شام میں سیاسی حل کی کوششوں کے ساتھ ساتھ عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ کسی تفریق کے بغیر دہشت گردگروہوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کرے -
اس ٹیلی فونی گفتگو میں شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسٹیفن دی میستورا نے بھی شام کے بارے میں ویانا اور نیویارک کانفرنسوں میں ایران کی موثر اور تعمیری شرکت کی تعریف کی اور کہاکہ شام میں سیاسی عمل کے تعلق سے متعلقہ ممالک کے درمیان کسی اتفاق رائے کے حصول کے بارے میں وہ پرامید ہیں -
اسٹیفن دی میستورا نے کہا کہ شام کے عوام کی خواہشات اور اس ملک کی ارضی سالمیت و اقتدار اعلی کا احترام اقوام متحدہ کا ایک اہم اصول ہے - انہوں نے کہا کہ ویانا اور نیویارک میں ہوئے مذاکرات میں سبھی موثر ملکوں کی شرکت کے پیش نظر ہم امید کرتے ہیں کہ رواں ماہ کے اختتام تک شامی گروہوں کے درمیان مذاکرات کا دور شروع ہوجائے گا -