Jan ۲۹, ۲۰۱۶ ۱۷:۱۰ Asia/Tehran
  • فوج زاریا شہر میں قتل عام کی ذمہ دار ہے: آیت اللہ ابراہیم زکزکی کے واحد زندہ بیٹے کا بیان

نائیجیریا کی اسلامی تحریک نے فوج کو زاریا شہر میں قتل عا م کا اصل ذمہ دار قرار دیا ہے۔

نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے سربراہ آیت اللہ ابراہیم زکزکی کے واحد زندہ بچ جانے والے بیٹے محمدابراہیم زکزکی نے سوشل میڈیا پر اپنے ا یک بیان میں کہا ہے کہ زاریا شہر میں عوام کے قتل عام کی ذمہ داری مکمل طور پر فوج پر عائد ہوتی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے افسوس کا ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ فوج، جو عوام کی جان و مال کے تحفظ کی اصل ذمہ دار ہے، زاریا شہر میں بے گناہوں کے قتل عام میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا نائیجیریا کی فوج نے زرایا میں شہریوں کا قتل عام کیا، ان کی لاشوں کی بے حرمتی کی، گھروں کو مسمار کیا اور ان کے مقدسات کی توہین کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے شہری جیلوں میں بند ہیں جبکہ عوام کے قاتل کھلے عام دندناتے پھر رہے ہیں۔

آیت اللہ ابراہیم زکزکی کے بیٹے نے مزید کہا کہ تحریک اسلامی ایک پرامن تنطیم ہے اور ہماری پرامن جدوجہد آئندہ بھی جاری رہے گی۔

قابل ذکر ہے کہ نائیجیریا کی فوج نے بارہ اور تیرہ دسمبر کو صوبہ کادونا کے شہر زاریا میں نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کے چہلم کے موقع پر متعدد امام بارگاہوں اور اسلامی تحریک کے سربراہ آیت اللہ ابراہیم زکزکی کے گھر پر حملہ کر کے سیکڑوں عزاداروں کو شہید اور سیکڑوں دیگر کو گرفتار کرلیا تھا۔ گرفتارکیے جانے والوں میں اسلامی تحریک کے سربراہ آیت اللہ ابراہیم زکزکی اور ان کی اہلیہ بھی شامل ہیں جن کے بارے میں تاحال کوئی اطلاع نہیں ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران اور ہیومن رائٹس واچ نے فوج کے ہاتھوں نائیجیریا کے شیعہ مسلمانوں کے قتل عام کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی۔

ٹیگس