مذاکرات کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ بھی جاری رہے گی: شامی حکومت
شام کی حکومت نے مذاکرات کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ بھی جاری رکھنے پر زور دیا ہے-
جنیوا مذاکرات میں شامی حکومت کے وفد کے سربراہ اور اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بشار جعفری نے کہا ہے کہ شامی حکومت جنیوا تین مذاکرات کے ساتھ ساتھ دہشت گردوں کے خلاف جنگ بھی جاری رکھے گی - انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا معاملہ مذاکرات سے الگ ہے - ان کا کہنا تھا کہ شامی فوج جنیوا مذاکرات پر توجہ دئے بغیر دہشت گردی کے خلاف پوری قوت کے ساتھ جنگ جاری رکھے گی -
شامی حکومت کے وفد کے سربراہ بشار جعفری نے بی بی سی سے اپنے انٹرویو میں کہا کہ شام کے بحران کے حل کے لئے سیاسی مذاکرات کا دہشت گردی کے خلاف جنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے - انہوں نے کہا کہ دمشق نے شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسٹیفن ڈی میسٹورا اور امریکی حکام کو اطلاع دے دی ہے کہ سیاسی مذاکرات اور دہشت گردی کے خلاف جنگ دو الگ الگ معاملات ہیں اور شام کی فوج اپنے دوستوں اور اتحادیوں کے تعاون سے دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھے گی -
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ شام کا حق ہے اور اس حق کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں بھی ذکر ہے اور یہ صریحی عالمی قانون بھی ہے - ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا شامی وفد کے جنیوا آنے یا نہ آنے سے کوئی تعلق نہیں ہے -
شامی حکومت کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ نے کہا کہ اسٹیفن ڈی میسٹورا نے جنیوا تین مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی تاریخ پچیس فروری مقرر کی ہے لیکن ضروری نہیں ہے کہ مذاکرات اسی تاریخ کو دوبارہ شروع ہو جائیں - ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے حمایت یافتہ مخالفین کے وفد نے اسٹیفن ڈی میسٹورا کی نیک نیتی سے غلط فائدہ اٹھا کر جنیوا تین مذاکرات کو تعطل سے دوچار کیا ہے -