بحرین میں ایک اور عالم دین کو گرفتار کر لیا گیا
بحرین کی پولیس نے اس ملک کے علماء کی اسلامی کونسل کے سربراہ مجید المشعل کو گرفتار کر لیا۔
لبنان کی العہد ویب سائٹ نے خبر دی ہے کہ پولیس نے بحرینی علماء کی اسلامی کونسل کے سربراہ اور ممتاز عالم دین مجید المشعل کو پولیس اسٹیشن بلایا اور اس کے بعد انہیں گرفتار کر لیا۔
خبروں میں کہا گیا ہے کہ بحرینی علماء کی اسلامی کونسل کو بھی حکومت نے تحلیل کر دیا ہے۔
پولیس یا حکومت نے ابھی تک یہ نہیں بتایا کہ انہیں کس الزام کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ بحرین کے ممتاز عالم دین مجید المشعل نے اس سے پہلے کہا تھا کہ ہفتے کو پولیس نے ان سے گذشتہ جمعے کو دیئے گئے خطبے کے بارے میں باز پرس کی تھی۔
حجت الاسلام مجید المشعل نے القفول کی مسجد امام صادق علیہ السلام میں نماز جمعہ کا خطبہ دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ بحرینی حکومت کے کارندوں نے اس باز پرس کے دوران ان پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے نماز جمعہ کے دوران لوگوں کو حکومت مخالف مظاہروں میں شرکت کی دعوت دی تھی، جمعیت الوفاق کے سربراہ شیخ علی سلمان پر چلائے جانے والے مقدمے کی مخالفت کی تھی اور حکومت پر ظالمانہ اور تشدد آمیز اقدامات انجام دینے کا الزام لگایا تھا۔
واضح رہے کہ بحرینی عالم دین مجید المشعل نے نماز جمعہ کے خطبوں میں کہا تھا کہ بحرینی عوام نے اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے دانشمندانہ فیصلہ کیا ہے اور وہ اپنے اس فیصلے پر باقی رہیں گے۔