Feb ۲۷, ۲۰۱۶ ۱۳:۳۶ Asia/Tehran
  • شام میں جنگ بندی پر عملدرآمد کا آغاز

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جمعے کی شام ایک قرار داد ، متفقہ طور پر منظور کی ہے جس کے تحت آج ہفتے سے شام میں جنگ بندی پر عملدرآمد کا آغاز ہوگیا ہے۔

اقوام متحد کی قرارداد کے مطابق جنگ بندی میں شامل تمام فریق ، ہر قسم کے حملے بند اور دیگر گروہوں کے زیر قبضہ علاقوں پر قبضہ یا قبضہ کرنے کی کوششوں سے گریز کریں گے۔ تمام گروہ بلاوقفہ انسانی امداد پہنچانے کو یقینی بنائیں گے اور اس میں کوئی روکاوٹ کھڑی کرنے سے بھی گریز کریں گے۔ جبکہ ان گروہوں کی کارروائیوں کا مناسب حدتک جواب دیں گے جو ، جنگ بندی میں شامل نہیں ہیں۔

شامی حکومت نے موجودہ جنگ بندی کو اس شرط پر قبول کیا کہ وہ داعش اور جبہت النصرہ جیسے دہشت گرد گروہوں کے خلاف فوجی کارروائیاں جاری رکھےگی۔

اقوام متحدہ میں شام کے سفیر بشار جعفری نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ ان کی حکومت امن کے لیے سچائی کے ساتھ کیے جانے والے ہر عمل میں شامل ہونے کے لیے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ گیند اب مخالف فریقوں کے پالے میں ہے اور اب انہیں پیشگی شرائط سے گریز کرتے ہوئے اپنی نیک نیتی کا ثبوت پیش کرنا چاہیے۔

روس کے نائب وزیر خارجہ گنادی گا تی لوف نے بھی سلامتی کونسل میں بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ، آج ہمارے پاس تشدد کے خاتمے اوردہشت گردی کے خلاف اجتماعی کوششوں کو تیز کرنے کا بہترین اور حقیقی موقع ہاتھ آگیا ہے۔

ادھرسعودی عرب کے حمایت یافتہ گروپ، اعلی مذاکراتی کمیٹی نے بھی اپنے ایک بیان میں جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد کی یقین دھانی کرائی ہے۔ بیان کے مطابق نام نہاد فری سیرین آرمی اور شامی حکومت کے مخالف تما م مسلح گروہ ، عارضی جنگ بندی سے متفق ہیں۔

ترک صدر کے ترجمان ابراہیم کالین نے کہا کہ ان کا ملک اس جنگ بندی کی حمایت کرتا ہےالبتہ جنگ بندی کے مستقبل کے بارے میں ہمیں بدستور تشویش لاحق ہے۔

دوسری جانب شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسٹفین ڈی مستورا نے کہا ہے کہ اگر جنگ بندی پر بھرپور طریقے سے عمل کیا گیا اور عام شہریوں تک انسانی امداد کی فراہمی میں کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہوئی تو، امن مذاکرات کا سلسلہ سات مارچ سے دوبارہ شروع ہوسکتا ہے۔

ادھراقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے بھی شام میں عارضی جنگ بندی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ یہ جنگ بندی شام میں جاری تشدد اور بدامنی کے خاتمے کے لیے سنگ میل ثابت ہوگی۔

سیکریٹری جنر ل بان کی مون کے جاری کردہ بیان میں، جنگ بندی پرعملدرآمد اور انسان دوستانہ امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام میں جنگ بندی کے حوالے سے ایک قرارد اد کی متفقہ طور پر منظوری دی ہے جس کے تحت ہفتہ ستائیس فروری دوہزار سولہ سے دوہفتے کی عارضی جنگ بندی پر عملدرآمد شروع ہوگیا ہے۔

ٹیگس