شامی فوج اور دہشت گردوں کے درمیاں جنگ میں شدت
شامی فوج اور داعش دہشت گردوں کے درمیان تل ابیض کے نواحی علاقوں میں زبردست لڑائی کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق شام کے شمالی شہر الرقہ کے قریب دو علاقوں تل ابیض اور سلوک پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد شامی فوج اور کرد رضاکار فورس کی دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ میں کم از کم ستر دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ دہشت گردوں نے ان علاقوں پر یہ حملہ شام میں جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کے صرف چند گھنٹے کے بعد کیا تھا۔
دمشق میں سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا نے عسکری ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ترکی کی سرحد سے ملحقہ مغربی شہر تل ابیض کے نواح میں شامی فوج اور دہشت گردوں کے درمیان گھمسان کی لڑائی جاری ہے۔ شامی فوج کے جوانوں نے حماہ کے نواحی علاقے سلمانیہ میں بھی داعش کی اسلحے سے لدی متعدد گاڑیوں کو بھی تباہ کر دیا ہے۔
ادھر اسپوٹنک نیوز نے شامی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر طلال سلو کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہمام ترکمان کے سوا شمالی شہر رقہ کے سب ہی علاقوں کو داعش کے دہشت گردوں سے آزاد کرالیا گیا ہے۔ شامی فضائیہ کے جیٹ طیاروں نے بھی دیرالزور میں داعش دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔
درایں اثنا لندن بیس شام کے انسانی حقوق کے ایک گروپ نے درعا کے علاقے میں شامی فوج کے ساتھ لڑائی میں غیر ملکی حمایت یافتہ دہشت گردوں کے مارے جانے کی خبر دی ہے۔ شامی فوج نے ایک اور کارروائی میں صوبہ لاذقیہ کے رابعہ ٹاؤن کو جبہۃ النصرہ کے دہشت گردوں سے مکمل آزاد کرالیا ہے۔
تازہ ترین خبروں میں بتایا گیا کہ کرد ملیشیا پیش مرگہ نے ایک شدید حملے کے بعد ترکی کی سرحد سے ملحقہ شامی علاقے تل ابیض، کاور اور عین العروس کو داعش دہشت گردوں کے قبضے سے مکمل طور پر آزاد کرالیا ہے۔ کرد ملیشیا کے ساتھ لڑائی میں داعش کے کم سے کم ستر دہشت گرد مارے گئے ہیں۔